دیا میر بھاشا ڈیم کی زمین کے تنازع کے حل کے لیے 175 ارب روپے منظور

منصوبے کے تحت 35 ہزار924 ایکڑ زمین حاصل کی جائے گی اور 4 ہزار 102 گھرانوں کے 30 ہزار 350 افراد کو کسی دوسری جگہ آباد کیا جائے گا۔

665

اسلام آباد: قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹیو کمیٹی ( ایکنک) نے دیا میر بھاشا ڈیم کی زمین کے تنازع کے حل کے لیے 174.43 ارب روپے کی منظوری دے دی۔

مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ایکنک نے 250 ارب روپے مالیت کے کل چار منصوبوں کی منظوری دی۔

ایکنک نے بھاشا ڈیم کے لیے زمین کے حصول اور اس میں حائل تنازع کا جائزہ لینے کے بعد اس کے حل کے لیے رقم کی باضابطہ منظوری دی۔

منصوبے کے تحت 35 ہزار924 ایکڑ زمین حاصل کی جائے گی اور 4 ہزار 102 گھرانوں کے 30 ہزار 350 افراد کو کسی دوسری جگہ آباد کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ صحت و تعلیم کی سہولیات کی فراہمی،  فشیریز میجمنٹ پلان، کیمپ مینجمنٹ پلان، کاروبار کی بحالی، روزگارکی فراہمی، اور سوشیو اکنامک ریسرچ کے لیے سٹڈی مکمل کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیے :

گوادر میں نئے ایئرپورٹ اور ہسپتال سمیت تعمیراتی کام رواں سال کے آغاز میں شروع کر دیا جائے گا، سی پیک سیکریٹریٹ

ٹیلی کام کمپنیوں کا گلگت بلتستان، آزاد جموں کشمیر میں بغیر نیلامی موبائل انٹرنیٹ شروع کرنے کا مطالبہ

گھریلو صارفین کو مارچ کے گیس بل قسطوں میں جمع کرانے کی اجازت

مزید برآں ایکنک نے موٹروے کے لودھراں تا ملتان سیکشن (این 5) اور لودھراں بائی پاس پر دو فلائی اوور تعمیر کرنے کے لیے 12.434 ارب روپے کی منظوری  بھی دی۔

یہ منصوبہ 24 ماہ میں مکمل ہوگا اور اس سے سفر کرنے والوں کو جدید سفری سہولیات میسر آنے کے علاوہ ٹریفک کے دباؤ میں بھی کمی آئے گی۔

اس کے علاوہ صوبہ پنجاب میں بنیادی صحت کے مراکز کو بہتر بنانے سمیت خوارک اور صحت کی صورتحال میں بہتری کے لیےغریب نوجوان والدین کو مشروط امدادی رقم کی فراہمی کے پروگرام  کے لیے بھی 32 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔

پانچ سال میں مکمل ہونے والا یہ منصوبہ بہاولنگر، بہاولپور، بھکر، ڈیرہ غازی خان، خوشاب، لیہ، لودھراں، میانوالی، مظفر گڑھ ، رحیم یارخان اور راجن پورمیں شروع کیا جائے گا۔

مزید برآں ایکنک نے خیبر پختون خواہ کے تمام 26 اضلاع میں 14 ہزار 260 واٹر کورسز میں بہتری، دس ہزار ایکڑ پر آبپاش کے جدید نظام کے قیام، پانی ذخیرہ کرنے کے لیے 5 ہزار سٹوریج ٹینکس کی تعمیر، ویلیو ایڈیشن اور صلاحیت میں اضافے کے منصوبے کی منظوری بھی دی۔ 30 ارب روپے مالیت کا یہ منصوبہ چھ سال میں مکمل ہوگا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here