کورونا وائرس کے باعث ایف بی آر کی ٹیکس محصولات میں نمایاں کمی

737

اسلام آباد: وفاقی بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) کو مالی سال 2020 کے ریونیو ہدف پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، محکمہ اب کورونا وائرس کیسز کی مشکلات سے بھی دوچار ہو گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ریجنل ٹیکس آفس (آر ٹی او) کوئٹہ کو 20 ملازمین میں کورونا وائرس مثبت آنے کے بعد بند کر دیا گیا ہے، اس کے علاوہ ایف بی آر نے لارج ٹیکس پئیر یونٹ (ایل ٹی یو) کراچی کے ملازمین کے بھی ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایک اندرونی ذرائع نے کہا کہ ایل ٹی یو کراچی میں ملازمین کی ٹیسٹ رپورٹس مکمل ہونے تک کسی بھی غیرمتعلقہ شخص کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ “ایل ٹی یو کراچی سالانہ ایک کھرب روپے کے قریب ٹیکس اکٹھے کرتا ہے لیکن کورونا وائرس وبا کی وجہ سے آنے والے دنوں میں ٹیکس محصولات بھی یقینی طور پر متاثر ہوں گی”۔

یہ بھی پڑھیے: ایف بی آر ریجنل ٹیکس آفس کوئٹہ کے 14 ملازمین میں کورونا کی تصدیق

اس دوران ایف بی آر نے تخمینہ لگایا ہے کہ اپریل کے دوران ٹیکس محصولات کے ہدف میں 200 ارب روپے کا خسارہ ہوا۔

ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران 3050 ارب روپے ٹیکس محصولات اکٹھے کیے۔ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اپنے تخمینے کو پاکستان میں ٹیکس محصولات اکٹھے کرنے کے لیے 4803 ارب روپے سے کم کرکے 3908 ارب روپے مقرر کیے تھے۔

حکومت نے رواں مالی سال کے لیے 5.55 کھرب روپے کا ٹیکس ہدف مقرر کیا تھا۔ تاہم، یہ ہدف پہلی تین سہ ماہیوں کے دوران تین بار کم کرکے تبدیل کیا گیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here