کورونابحران: برٹش ائیرویز کا 12 ہزار، سکینڈے نیوین ائیرلائن کا 5 ہزار ملازمین برطرف کرنے کا فیصلہ، ائیربس کو اربوں کا خسارہ

871

لندن: کورونا وائرس، لاک ڈائون اور معاشی کساد بازاری نے دنیا کی ایوی ایشن انڈسٹری کو شدید متاثر کیا ہے جس سے کئی چھوٹی ائیرلائنز بند ہو گئی ہیں جبکہ بڑی فضائی کمپنیاں ملازمین کو نوکریوں سے نکال کر یا تنخواہوں و دیگر اخراجات میں کٹوتی کرکے بمشکل بقاء کی جنگ لڑ رہی ہیں کیونکہ گزشتہ تقریباََ دو ماہ سے طیارے ائیرپورٹس پر خالی کھڑے ہیں۔  

برطانیہ کی سب سے بڑی برٹش ائیرویز نے کورونا بحران کی وجہ سے 12 ہزار ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم اسے کمپنی میں تنطیم نو کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔

برٹش ائیرویز کی پیرنٹ کمپنی (انٹرنیشنل ائیرلائنز گروپ) آئی اے جی نے کہا ہے کہ کمپنی اس منصوبے پر ابھی تک مشاورت کررہی ہے لیکن “فیصلے سے زیادہ تر برٹش ائیرویز کے ملازمین کے متاثر ہونے کا امکان ہے اور اس نتیجے میں 12 ہزار تک ملازمین نوکریوں سے فارغ ہوں گے”۔

کمپنی نے کہا ہے کہ مسافروں کی طلب 2019ء کی سطح پر واپس بحال ہونے کیلئے کئی سال درکار ہوں گے۔ آئی اے جی کے حصص میں 2.2 فیصد گراوٹ ہوئی ہے جیسے کے پہلی سہ ماہی کی آمدن کے ابتدائی نتائج میں 13 فیصد یعنی 4.6 ارب پاؤنڈ کمی ہوئی۔

یہ بھی پڑھیے: 

عالمی ائیرلائنز کو کورونا بحران سے 314 ارب ڈالر نقصان

عالمی ائیرٹریفک سے 1.2 ارب تک مسافر کم ہو سکتے ہیں،انٹرنیشنل سول ایشن آرگنائزیشن

کووڈ 19 سے عالمی سیاحت تباہی کے دہانے پر، 5 کروڑ نوکریاں ختم ہونے کا خدشہ

پروازوں کی بندش سے ایوی ایشن اتھارٹی کو تین ارب کا نقصان، پی آئی اے کا سٹاف کو چھٹیاں دینے کا فیصلہ

آئی اے جی کو گزشتہ سال کے 135 ارب پاؤنڈ کے منافع کی نسبت رواں سال اب تک 535 ارب پاؤنڈ نقصان ہو چکا جبکہ اگلی سہ ماہی میں یہ نقصان مزید بڑھنے کا امکان ہے۔ کمپنی کے مطابق اپریل 2019 کی نسبت مسافروں کی تعداد میں 94 فیصد کمی ہوئی ہے۔

ادھر کورونا وائرس سے  پیدا شدہ معاشی بحران کے باعث یورپ کی بڑی فضائی کمپنی ’ایئر بس‘ کو سال کی پہلی چوتھائی میں 481 ملین یورو کا خسارہ ہوا ہے اور اس کا منافع 15.2 فیصد کمی کے بعد 10.6 بلین یورو تک رہ گیا ہے۔ گزشتہ سال کے پہلے چار ماہ میں 40 ملین یورو کا منافع ہوا تھا۔

دوسری جانب سکینڈے نیویا کی فضائی کمپنی ’ایس اے ایس‘ نے مالی نقصان کے باعث 5  ہزار ملازمین کو برطرف کرنے کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ آئندہ چند سال تک ہوائی سفر کی طلب میں کمی برقرار رہے گی۔

کمپنی کے چیف ایگزیکٹو ریکارڈ گستافسن نے کہا ہے کہ مالی نقصان کے باعث 40 فیصد ملازمین کو ملازمت سے نکالا جا رہا ہے۔

کمپنی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سفر پر جاری پابندیوں کے باعث گرمیوں کے مہینے میں بھی سرگرمیاں محدود رہیں گی، سفر کی طلب کو وائرس سے پہلے والی سطح تک پہنچنے میں کچھ سال لگیں گے۔

کمپنی کے چیف ایگزیکٹو ریکارڈ گستافسن کا کہنا تھا کہ سال 2020  تک ہوائی سفر کی طلب معمول پر لانا ممکن نہیں ہوگا۔

سکینڈے نیویا کی یہ کمپنی ’ایس اے ایس‘ اس سے قبل مارچ میں 90 فیصد عملہ برطرف کر چکی ہے۔ آئندہ دنوں میں سویڈن میں قائم دفتر سے 1900، ناروے سے 1300 اور ڈینمارک سے 1700 اہلکار نکالیں جائیں گے۔

سویڈن اور ناروے میں ایس اے ایس ایئر لائن کی محدود ملکی پروازیں جاری ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here