کورونا، لاک ڈائون، معاشی گراوٹ کے باوجود چین کے بڑے بنکوں کی مالی کارکردگی بہتر، منافعے میں اضافہ

آئی سی بی سی کے منافعے میں 3.04 فیصد،بوکوم کے منافعے میں 1.8 فیصد، اے جی بنک کے منافعے میں 4.79 فیصد جبکہ سی سی بی کے منافعے میں 5 فیصد کا اضافہ ہوا

991

بیجنگ / شنگھائی : چین کےبڑے بنکوں نے کورونا وائرس کی بد ترین وبا کے باوجود منافعے میں اضافہ ظاہر کیا ہے البتہ ان کے مجموعی منافع میں کمی آئی ہے۔

کمرشل قرضے فراہم کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے بنک  انڈسٹریل اینڈ کمرشل بنک آف چائنہ لمیٹڈ ( آئی سی بی سی ) نے جاری سال کی پہلی سہ ماہی میں اپنے منافعے میں 3.04 فیصد جبکہ بنک آف کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ ( بوکوم ) نے 1.8 فیصد کا اضافہ ظاہر کیا ہے۔

ایگریکلچرل بنک آف چائنہ لمیٹڈ  ( اے جی بنک ) اور چائنہ کنسٹرکشن بنک لمیٹڈ ( سی سی بی ) نے گزشتہ برس کی نسبت منافعے میں بالترتیب  4.79 اور 5 فیصد کا اضافہ ظاہر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا کے باوجود ترسیلات زرکا حجم 21 ارب ڈالر رہنے کا امکان

ملازمین کو نوکریوں سے نہ نکالیں: اسٹیٹ بنک نے کاروبار مالکان کے لیے نئی قرض سکیم متعارف کروادی

کورونا وائرس، ورلڈ بنک کا عالمی شرح نمو کے حوالے سے مرتب کیے گئے اندازوں میں کمی کرنے کا فیصلہ

چینی بینکوں کے منافعے میں یہ اضافہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب کورونا وائرس کے پیش نظر چینی حکومت کی جانب سے نافذ کیے جانے والے لاک ڈاؤن اور نقل و حمل کی پابندیوں کی وجہ سے کمپنیوں اور لوگوں کی کمائی میں کمی واقع ہوئی ہے اور چینی معیشت میں 1992 کے بعد پہلی مرتبہ گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے۔

چین کے بڑے بنک سرکاری کمپنیوں کو قرض دینے اور سرمائے کے بڑے ذخائر رکھنے کے باعث چھوٹے بنکوں کی نسبت بحران کے سامنے زیادہ مزاحمت کی صلاحیت رکھتے ہیں مگر پھر بھی چار بڑے بنکوں میں سے تین  کے نیٹ انٹرسٹ مارجن میں کمی آئی ہے۔

ماہرین کے مطابق ایسا شرح سود میں اصلاحات اور کمزور مالیاتی پالیسی کی وجہ سے ہوا ہے۔

ان بنکوں نے مستحکم نان پرفارمنگ لون ( NPL)  کے ذریعے وسیع بینکاری کے رجحان کو فروغ دیا ہے اور این پی ایل کی شرح جاری سال کی پہلی سہ ماہی میں 2.04 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ یہ اضافہ چینی ریگولیٹرز کی جانب سے بنکوں کو قرضوں کی واپسی جون کے آخر تک مؤخر کرنے کی اجازت دینے کے باوجود سامنے آیا ہے۔

سٹینڈرڈ اینڈ پوئر (S&P) کے مطابق چینی بنکوں کی جانب سے جاری ہونے والے قرضوں میں سے ایک تہائی ٹرانسپورٹ اور ریٹیل کے شعبے حاصل کرتے ہیں جو کورونا وائرس کے معاشی اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں مگر چین کے بڑے بنک بہتر مالی اعانت حاصل کرنے کی صلاحیت کے سبب ان قرضوں پر نقصانات کو با آسانی سہہ سکتے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here