اسلام آباد: کورونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں لاک ڈائون سے معاشی سرگرمیوں کی بندش کے باعث بے روزگاری کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے جس کی زد پر بیرون ممالک مقیم پاکستان بھی آ رہے ہیں، صرف خلیجی ممالک میں مقیم 21 ہزار سے زائد پاکستانی اب تک نوکریوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز ذوالفقار بخاری کے مطابق کورونا وباء کی وجہ سے درپیش صورت حال کے باعث خلیجی ریاستوں میں 40 ہزار پاکستانیوں کے بے روزگار ہونے کی خبروں میں صداقت نہیں بلکہ یہ تعداد 21 ہزار ہے۔
انہوں نے اعدادو شمار بتاتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں 17743 پاکستانی کورونا وباء کی وجہ سے بیروزگار ہوئے جبکہ سعودی عرب میں 1245، قطر 691، عمان 600، کویت 500، بحرین 387 اور عراق سے 2 سو پاکستانی ملازمتیں کھو چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب حکومت نے اس مشکل گھڑی میں کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ تین ماہ تک کسی پاکستانی کو ملازمت سے نہیں نکالیں گے۔
ایک انٹرویو میں زلفی بخاری نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر بیرون ممالک پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے خصوصی پروازیں شروع کی گئی ہیں اور جو پاکستانی وطن واپس آنا چاہیں گے انہیں ترجیحی بنیادوں پر لایا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ خلیجی ممالک سے زیادہ پاکستانی واپس آنا چاہتے ہیں جن کی تعداد 90 ہزار کے قریب ہے۔ اسی لئے گزشتہ ہفتہ 17 پروازیں متحدہ عرب امارات سے آئیں اور ہم اگلے ہفتہ سے سعودی عرب، بحرین، قطراور متحدہ عرب امارات میں موجود 71 ہزار پاکستانی جو وطن واپسی کے منتظر ہیں انہیں لانے کے لیے فلائیٹ آپریشن کو وسعت دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بیرون ممالک پھنسے پاکستانیوں کو اس مشکل وقت میں ریلیف فراہم کرنے کیلئے پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) نے اپنے کرایوں میں 20 سے 30 فیصد کمی کر دی ہے۔
ایرانی زائرین کو واپس لانے کے حوالے سے اپنے بیان میں زلفی بخاری نے کہا کہ ملک کا بارڈر کھلوانے میں 6 اداروں کا کردار ہوتا ہے ان کے پاس اس بات کا اختیار کس طرح آ گیا؟ انہوں نے وضاحت کی کہ صرف وزیر اعظم کے پاس اختیار ہے کہ وہ بارڈر کھولنے کا حکم دے سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے مجھ پر جھوٹے الزامات لگائے میں نے ان کے خلاف عدالت سے رجوع کیا ہے اور معاملہ اب کورٹ میں ہے۔ بیرون ممالک مقیم پاکستانی جو کورونا وباء کی وجہ سے جاں بحق ہوئے ان سے متعلق زلفی بخاری نے بتایا کہ ابھی تک اس کے درست اعدادو شمار ہمارے پاس نہیں، ہم ان کے اعداد و شمار اکٹھے کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتہ میں متحدہ عرب امارات سے پی آئی اے اب تک 17میتیں واپس لائی ہے اور ہم اگلے ہفتے سعودی عرب سے میتیں واپس لائیں گے جن کی تعداد 10کے قریب ہے۔ پی آئی اے زیادہ سے زیادہ میتیں بغیر کسی چارجز کے وطن واپس لانے کی کوشش کرے گی۔