کورونا کے باعث بقا کی جنگ لڑتی کاٹن جننگ انڈسٹری نے حکومت سے مدد مانگ لی

پانچ ماہ کےلیے قرضوں پر سود معاف کرنے، ود ہولڈنگ ٹیکس ری فنڈ کی ادائیگی، کریڈٹ پر کپاس کی فروخت کی اجازت، مارک اپ اور بنک گارنٹی ایک سال کے لیے مؤخر کرنے اور موجودہ اسٹاک کو ٹیکس سے مستثی قرار دینے کا مطالبہ

814

لاہور: پاکستان کاٹن جنرز ایسوی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے  ٹیکسٹائل مل مالکان سے 30 ارب روپے کے واجبات ادا کروائے جائیں۔

ایسویسی ایشن کے قائم مقام سربراہ حافظ عبد الرحمان نے پریس کانفرنس میں 10 نکات پیش کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ یکم  جنوری سے 30 جون تک کے عرصے کے لیے قرضوں پر واجب الادا سود معاف کیا جائے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ٹریڈ کارپوریشن آف پاکستان کو فعال کیا جائے اور کسانوں کو ادائیگیاں یقینی بنانے کے لیے جنرز سے کپاس کی 0.5 ملین بیلیں خریدی جائیں۔

ان کا کہنا تھا، ’’موجودہ حالات سے مقابلے کےضروری ہے کہ جننگ انڈسٹری کے 10 سال سے واجب الادا وِد ہولڈنگ ٹیکس ری فنڈ جاری کیے جائیں‘‘۔

یہ بھی پڑھیے:

جی 20  کا کورونا سے متاثرہ لیبر مارکیٹ کو سہارا دینے کے لیے اقدامات کا عہد

کپاس کی پیداوار میں 8.54 ملین گانٹھوں کی کمی

کیا گل احمد کی مقامی سطح پر فروخت میں کمی ایک بڑا دھچکا ہے؟

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بنک گارنٹی اور مارک اَپ کی ادائیگیاں کم از کم ایک سال کے لیے مؤخر کی جائیں اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کی سپلائی چین کو لاک ڈاؤن سے مستثنی قرار دیا جائے تاکہ فروخت شدہ جنڈ کپاس کی ادائیگیاں ممکن بنائی جاسکیں۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کمرشل بنکوں کو کپاس کی کریڈٹ پر فروخت کی اجازت دینے کی ہدایت کی جائے۔

انکا کہنا تھا کہ کپاس کی موجودہ 0.5 ملین بیلوں کے اسٹاک کو سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس اور دوسرے ٹیکسوں سے مستثنی قرار دیا جائے ۔

انہوں نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام مطالبات موجودہ حالات میں جننگ انڈسٹری کی بقا کے لیے ضروری ہیں۔وزیراعظم انکے مطالبات پر جلد از جلد عمل درآمد یقینی بنائیں گے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here