اسلام آباد: لاک ڈائون کی وجہ سے تیل کی کھپت میں کمی کے باعث آئل ریفائنریز بھی مالی مشکلات کا شکار ہو گئی ہیں اور اب ملک بھر کی آئل ریفائنریز نے وفاقی حکومت سے بیل آؤٹ پیکیج کی درخواست کی ہے۔
کورونا وائرس کے بدترین اثرات آئل انڈسٹری پر بھی مرتب ہوئے ہیں جس پر انڈسٹری کا کہنا ہے کہ ان کے پاس آپریشنز بند کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔
پکورونا وائرس کے پھلائواور خلیجی ممالک اور روس کے مابین خام تیل کی قیمتوں کی جنگ کی وجہ سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بدترین گراوٹ کا شکار ہو چکی ہیں جس کے نتیجے میں پاکستان میں آئل ریفائنریز کو قیمتوں کے اتار چڑھاؤ کی وجہ سے بھاری نقصان ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ریفائنریز نے حکومت کو بتایا ہے کہ اگر وہ انڈسٹری کو چلانا چاہتی ہے تو بیل آؤٹ پیکیج دینا پڑے گا، پانچ میں سے تین ریفائنریز کو پہلے ہی گزشتہ نو ماہ کے دوران 16 ارب روپے سے زائد نقصان ہو چکا ہے۔
پاکستان میں دیگر دو آئل ریفائنریز بھی خسارے میں چل رہی ہیں اور آئندہ دنوں میں اس خسارے میں اضافے کا اندیشہ ہے کیونکہ اپریل کے مالی حسابات سامنے آنا باقی ہیں۔
نیشنل ریفائنری لمیٹڈ، اٹک ریفائنری لمیٹڈ، پاک عرب ریفائنری اوربائکو ریفائنری کے مینیجنگ ڈائریکٹرز نے ایک اجلاس میں حکومت کو آگاہ کیا ہے کہ خسارے کی وجہ سے وہ ریفائنریز بند کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔
ایک عہدیدار کے مطابق ریفائنریز کی انتظامیہ نے اجلاس میں کہا کہ پیٹرول کی قیمت خام تیل کی آدھی قیمت کے برابر ہو گئی ہے اور ڈیزل کی قیمت بھی خام تیل کی گزشتہ قیمتوں کے برابر آگئی ہے جس سے مئی میں زیادہ نقصان متوقع ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے ریفائنریز کو اپنے طور پر بیل آؤٹ پیکیج کے لیے تجاویز کے ساتھ آنے کا کہا گیا ہے۔