آئی ایم ایف کا ہنگامی قرض پاکستان کے مالیاتی خطرات کو کم کرے گا: موڈیز

رواس برس پاکستان کی جی ڈی پی 0.1 سے0.5 فیصد سکڑنے کا امکان ہے تاہم 2021 میں اس میں ریکوری دیکھنے میں آئے گی جس کے نتیجے میں اس کے دو فیصد بڑھنے کی امید ہے: رپورٹ

1020

کراچی:  عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو جاری کیے جانے والے 1.4  ارب ڈالر کے ہنگامی قرض کو ملک کے مالیاتی رسک کو کم کرنے کیلئے معاون قرار دیا ہے۔

موڈیز کا کہنا تھا کہ رواں برس پاکستان کی جی ڈی پی  0.1 سے0.5 فیصد سکڑنے کا امکان ہے تاہم 2021 میں اس میں ریکوری دیکھنے میں آئے گی جس کے نتیجے میں اس کے دو فیصد بڑھنے کی امید ہے۔

واضح رہے کہ کورونا وائرس کے خلاف اقدامات کے لیے آئی ایم ایف نے 16 اپریل کو ریپڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ کے ذریعے پاکستان کو 1.4 ارب ڈالر جاری کیے تھے۔

یاد رہے کہ اس سے پہلے ایشیائی ترقیاتی بنک اور انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ ایسوسی ایشن بھی پاکستان کے لیے 588 ملین ڈالر جاری کر چکے  تھے اور جی 20 ممالک نے بھی پاکستان کو دو طرفہ قرضوں میں رعایت کی پشکش کی تھی۔

یہ تمام اقدامات ملک کے فنانسنگ رسک کو کم کرنےمیں مددگار ہونگے۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا، بقا کی جنگ لڑتی کاٹن جننگ انڈسٹری نے حکومت سے مدد مانگ لی

کورونا کے باعث رواں برس دنیا میں ترسیلات زر 100 ارب ڈالر کم ہوجائیں گی : ورلڈ بنک

زمین کا تنازعہ دیا میر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے آڑے آنے لگا

موڈیز کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے معاشی اثرات سے مقابلے کے لیے 1.2 کھرب کے پیکج کے بعد حکومت کا مالی خسارہ رواں برس جی ڈی پی کے ساڑھے نو سے دس فیصد کے برابر ہوجانے کا امکان ہے۔

تاہم آئی ایم ایف کو کرائی جانے والی یقین دہانیوں کے باعث 2021 میں یہ خسارہ جی ڈی پی کے آٹھ سے ساڑھے آٹھ فیصد کے برابر ہوجائے گا۔

ایجنسی کا مزید کہنا تھا کہ جون 2020 تک حکومتی قرض جی ڈی پی کے 87 فیصد کے برابر ہوجائے گا۔

رپورٹ میں جی 20 ممالک کی جانب سے قرضوں میں رعایت کی سہولت پر بات کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس سہولت کے باعث حکومت کو اخراجات کی مد میں کچھ سہولت ملے گی۔

ملک  بھر میں یکم اپریل سے جاری لاک ڈاؤن کے باعث حکومت کے اخراجات پہلے ہی کافی حد تک کم ہوگئے ہیں۔ مزید برآں حکومت کی جانب سے چنیدہ صنعتوں کو کام کرنے کی اجازت دینے سے بھی معیشت پر سے ان حالات میں بوجھ کم ہوگا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ مرکزی بنک کی جانب سے شرح سود میں 425 بیسز پوائنٹس کی کمی، ری فنانس سکیموں کا اعلان بھی معیشت پر کورونا کے معاشی اثرات کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here