کورونا کے معاشی اثرات، ٹیلی کام سیکٹر کو بھی حکومت سے پیکج ملنے کا امکان

کمپنیوں نے حکومت سے پی ٹی اے کوادا کی جانے والی سالانہ فیس 50 فیصد کم کرنے، جی ایس ٹی 16 فیصد کرنے، ڈیٹا سروسز پر ٹیکس اور ڈیٹا اور سموں کی تصدیق پر چارجز معطل کرنے کی درخواست کردی

744

 اسلام آباد: کورونا کے معاشی اثرات کی زد میں آنے والی ٹیلی کام انڈسٹری کے لیے حکومت کی طرف سے امدادی پیکج کے اعلان کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق اس حوالے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت ایک اجلاس ہوا جس میں  ٹیلی کام سیکٹر کی جانب سے فیسوں میں کمی اور ٹیکس معاملات سے متعلق تجاویز پر غور کیا گیا۔

ذرائع کا بتانا تھا کہ اجلاس میں ٹیلی کام سیکٹر کی جانب سے حکومت سے پی ٹی اے کو ادا کیے جانے والےAnnual Regulatory Dues  پچاس فیصد کم کرنے کی درخواست کی گئی ۔

مزید برآں ٹیلی کام کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹیو افسران کی جانب سے ود ہولڈنگ ٹیکس عارضی طور پر ختم کرنے، جنرل سیلز ٹیکس 16 فیصد پر لانے اور ڈیٹا سروسز پر ٹیکس عارضی طور پر معطل کرنےکی درخواست کی گئی ۔

یہ بھی پڑھیے:

جاز نے سابق فاٹا میں انٹرنیٹ کی فراہمی کا ٹھیکہ حاصل کرلیا

ٹیلی نار کو پاکستان میں15سال مکمل، فائیو جی کا کامیاب تجربہ کرنے والی تیسری کمپنی بن گئی

لاک ڈاون، انٹرنیٹ کا استعمال 15 فیصد بڑھ گیا، سروس متاثر، کمپنیوں کا پابندیاں نرم کرنے کا مطالبہ

اسکے علاوہ حکومت سے نادرا کی جانب سے ڈیٹا کی تصدیق کے لیے 23 روپے کے چارجز اور سموں کی بائیو میٹرک تصدیق پر 10 روپے کے چارجز بھی عارضی طور پر معطل کرنے کی درخواست بھی کی گئی ۔

مزید برآں آزاد کشمیر میں  3G  اور 4G سروسز کے آغاز میں تاخیر کے معاملے پر بھی حکومت کی توجہ دلائی گئی۔

آئی ٹی اور ٹیلی کام کے سیکرٹری شعیب صدیقی نے مشیر خزانہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ ٹیلی کام سیکٹر کو درپیش مسائل کے حوالے سے ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے جو 28 اپریل تک اپنی سفارشات جمع کروادے گی۔

ٹیلی کام سیکٹر کےمسائل اور انکے حل پرغور کے لیے منعقد ہونے والے اس اجلاس میں صنعت و پیداوار کے وفاقی وزیر حماد اظہر، وزیراعظم کے مشیر برائے اوور سیز پاکستانیز اور ہیومن ریسورس ڈیویلپمنٹ سید ذولفقار عباس بخاری، فنانس اور آئی ٹی کے سیکرٹریوں کے علاوہ ٹیلی کام کمپنیوں کے سی ای اوز نے شرکت کی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here