جی 20  کا کورونا سے متاثرہ لیبر مارکیٹ کو سہارا دینے کے لیے اقدامات کا عہد

رکن ممالک کاروباری سرگرمیوں بالخصوص مائیکرو، سمال اور میڈیم درجے کے کاروبار کے فروغ اور لوگوں کو روزگار کی فراہمی کے لیے مواقع تلاش کریں گے: جی 20 وزرائے محنت

637

ریاض: ترقی یافتہ ملکوں کی تنظیم جی 20  کے وزرائے محنت نے عہد کیا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث پیداواری و تجارتی سرگرمیوں کی تعطلی سے متاثرہ لیبر مارکیٹ کو سہارا دینے کے لیے اقدامات کریں گے۔

اس بات کا اعلان انھوں نے تنظیم کے موجودہ سربراہ سعودی عرب کی زیر صدارت ایک وڈیو اجلاس میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ ہم کورونا وائرس کے نتیجے میں لیبر مارکیٹ میں عدم مساوات بشمول صنعفی عدم مساوات کی روک تھام اور اقتصادی شرح نمو کی بہتری کے لیے کوششیں کریں گے۔

جی 20 رہنماؤں نے کہا کہ رکن ممالک کاروباری سرگرمیوں بالخصوص مائیکرو، سمال اور میڈیم درجے کے کاروبار کے فروغ اور لوگوں کو روزگار کی فراہمی کے لیے مواقع تلاش کریں گے تاکہ شہریوں کو روزگار کی فراہمی یقینی بناتے ہوئے اس وباء سے متاثرہ ورک فورس کی معاونت کی جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: 

امریکا میں کورونا وائرس کے باعث 66 لاکھ سے زیادہ ورکرز بے روزگار

کوروناوائرس: جرمنی، فرانس، امریکا، برطانیہ کی معیشتیں بد ترین کساد بازاری کے دہانے پر

تاریخی لاک ڈائون کے باعث عالمی معیشت کی شرح نمو میں 3 فیصد گراوٹ متوقع

انھوں نے کہا کہ ہرملک اپنی صورتحال کے مطابق اقدامات اٹھائے گا، اس میں رقم کی منتقلی، ٹیکس کریڈٹس، گرانٹس، قرضوں  اور اجرتوں پر سبسڈیز جیسے اقدامات بھی اٹھائے جاسکتے ہیں۔

یاد رہے کہ ایک روز قبل انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے عالمی ورک فورس اور کاروباری اداروں پر سنگین اثرات مرتب ہورہے ہیں اور وباء کے نتیجے میں تمام شعبوں کی پیداواری سرگرمیاں معطل ہونے سے اڑھائی کروڑ افراد بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے، یہ جنگ عظیم دوم کے بعد اب تک کی بدترین صورتحال ہے۔

 آئی ایل او نے کہا تھا، ’’اگر ہم بین الاقوامی سطح پر مربوط پالیسی اپنائیں جیسی 2008-2009 کے معاشی بحران میں اپنائی گئی تھی تو کورونا وائرس کی وجہ سے ممکنہ بے روزگاری سمیت دیگر منفی اثرات کو کم کیا جا سکتا ہے‘‘۔

دنیا بھر میں کورونا وائرس کے عالمی ترقی کی شرح پر اثرات کے منظرنامے کی بنیاد پر آئی ایل او نے 2019 میں بنیادی سطح پر 188 ملین میں سے کم سے کم 5.3 ملین اور زیادہ سے زیادہ 24.7 ملین افراد کے بے روزگار ہونے کی نشاندہی کی ہے، 2008-2009 کے عالمی معاشی بحران کے باعث 22 ملین افراد بے روزگار ہوئے تھے۔

کورونا وائرس پھیلنے کے نتیجے میں کام کے دورانیے اور اجرت میں کمی ہوئی ہے جس سے بڑے پیمانے پر پارٹ ٹائم جاب کے مواقع بڑھنے کی توقع ہے، ترقی پذیر ممالک میں بھی لوگوں اور اشیاء کی نقل و حرکت نہ ہونے کی وجہ سے اپنا کاروبار کرنے والے افراد بھی معیشت کو کچھ زیادہ بہتر سنبھالا نہیں دے پائیں گے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here