کورونا، نجی کاروباروں کو ملازمین کی نوکریاں برقرار رکھنے پر مائل کرنے کے لیے نئی سکیم کا اعلان

ملازمین کو نوکریوں سے نہ نکالنے والے کاروبار تین ماہ کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے پہلے سے کم شرح سود پر قرض لے سکیں گے، قرض کے لیے ضمانت کی شرط بھی نرم کردی گئی

986

کراچی: کورونا وائرس کے معاشی اثرات کے مقابلے اور ملازمین کی نوکریاں برقرار رکھنے کی ترغیب کے لیے سٹیٹ بنک نے کاروباری طبقے کے لیے ایک اور سکیم کا اعلان کیا ہے۔

نئی سکیم کے تحت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کومزید رعایتیں اور سہولتیں دی گئیں ہیں اور سٹیٹ بنک کے ہاؤسنگ اور سمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز ہاؤسنگ کے محکمے نے تمام بنکوں اور مالیاتی اداروں کے صدور کو سرکولر لیٹر نمبر 07 کے ذریعے اس سکیم بارے آگاہ کردیا ہے۔

یہ سکیم مرکزی بنک کی جانب سے 10 اپریل کو جاری کی جانے والی Refinance Scheme for Payment of Wages and Salaries to the Workers and Employees of Business Concerns میں اضافہ ہے۔

یہ سکیم کاروباوں کو انکے ملازمین کو تین ماہ کے لیے تنخواہوں اور مراعات کی ادائیگی کے لیے سرمائے کی فراہمی کے لیے جاری کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیے:

ملازمین کو نوکریوں سے نہ نکالیں: اسٹیٹ بنک نے کاروبار مالکان کے لیے نئی قرض سکیم متعارف کروادی

کورونا وائرس بحران کے بعد ٹڈی دل پاکستان کا دوسرا بڑا مسئلہ ہے، وزیراعظم عمران خان

آئی ایم ایف نے پاکستان سمیت 76 ممالک کے قرضے ایک سال کیلئے منجمد کردئیے

تازہ اقدام میں اس سکیم کے تحت قرض پر شرح سود کو کم کرکے تین فیصد کردیا گیا ہے جو پہلے چار فیصد تھا۔

اسکے علاوہ مرکزی بنک کی جانب سے بنکوں کو صفر فیصد پر ری فنانس فراہم کیا جائے گا۔

مزید برآں اس کمی سے ٹیکس دہندگان اور ٹیکس نہ دینے والے افراد کے لیےاس سکیم کے تحت قرض پر شرح سود کا فرق بھی بڑھ گیا ہے۔  اب ٹیکس نہ دینے والے افراد 5 فیصد اور ٹیکس دہندگان تین فیصد شرح سود پر قرض حاصل کرسکتے ہیں۔

سکیم میں مزید رعایت یہ دی گئی ہےکہ اب بنک قرض کے خواہشمندوں کو کارپوریٹ گارنٹی کی بنیاد پر بھی قرض جاری کرسکیں گے۔ ایسا سکیم سے فائدہ اُٹھانے کے خواہشمندوں کو قرض کے لیے درکار ضمانت کے حوالے سے مشکلات کی وجہ سے کیا گیا ہے۔

چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار سکیم کے تحت قرض کے حصول کی درخواست آسان فارم پر کرکے جمع کرواسکتے ہیں اور بنک ذاتی ضمانت پرپچاس لاکھ تک تک قرض جاری کرسکے گے۔

مزید برآں اب قرض کسی بھی بنک سے حاصل کیا جا سکے گا نہ کہ صرف اس بنک سے جو کاروبار کے مالیاتی معمالات سنبھالتے ہوں۔

اسکے علاوہ بنکوں کو کاروبار کے ملازمین کو تنخواہیں جاری کرنے کے لیے بنک اکاؤنٹس کھولنے کی بھی اجازت ہوگی تاہم اسکے لیے کاروبار مالک کی جانب سے ملازمین کے حقیقی ہونے کا حلف نامہ جمع کروانے کی شرط رکھی گئی ہے۔

بنک اکاؤنٹس کھولنے سے پہلے نادرا کے ریکارڈ کے ذریعے ملازمین کی تصدیق کریں گے اور یہ اکاؤنٹ صرف تنخواہ کی ادائیگی اور اسے نکلوانے کے لیے استعمال کیے جاسکیں گے۔

مزید برآں ملازمین کو اپریل کی تنخواہیں اپنے ذرائع سے دینے والے کاروباروں کوبنک اس رقم کے برابرقرض جاری کریں گے  بشرطیکہ انھوں نے تنخواہوں کی ادائیگی سے پہلے اس سکیم کے تحت قرض کے لیے اپلائی کیا ہو اوربعد ازاں انکی درخواست منظور ہوجائے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here