اسلام آباد : عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی معیشت نصف فیصد سکڑنےکاخدشہ ظاہرکردیا، اس سے پہلے موڈیزنے معیشت 1.5فیصد سکڑنے کی پیشگوئی کی تھی تاہم آئندہ سال پاکستان کی معاشی شرح نمو2 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
موڈیز کی پاکستانی معیشت کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال معیشت کا نصف فیصد سکڑنا پاکستان کے لیے پہلی کساد بازاری ہوگی تاہم کوروناوائرس کے باعث فنانسنگ کی ضروریات میں اضافہ ہوگا۔
عالمی ریٹنگ ایجنسی کے مطابق سال 2021 میں آئی ایم ایف پروگرام اورمالی استحکام سے مالی خسارےمیں کمی متوقع ہے اور مالی خسارہ 8 سے ساڑھے 8 فیصد رہنے کا امکان ہے، جی 20 کے قرض ادائیگی میں ریلیف سے قرض اور سود کی مؤخر ادائیگی کی سہولت ملے گی، سہولت مئی سے دسمبر کے دوران واجب الادا بائی لیٹرل قرضوں پر ملے گی۔
رپورٹ کے مطابق جاری مالی سال کی موجودہ سہ ماہی میں لاک ڈاؤن کےباعث مقامی کھپت میں نمایاں کمی آئی ہے۔ آئندہ مالی سال میں ملکی معاشی شرح نمو 2 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مالی سال کےپہلے6 ماہ حکومتی ٹیکس وصولیوں میں40 فیصداضافہ ہوا جبکہ رواں مالی سال نان ٹیکس ریونیو میں دگنااضافہ ہوا۔
موڈیز نے رواں سال کی دوسری ششماہی میں ٹیکس وصولیوں میں کمی کاخدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا رواں سال جون تک حکومتی قرضوں کا حجم جی ڈی پی کا ستاسی فیصدہوجائےگا، جون2019میں حکومتی قرضوں کاحجم جی ڈی پی کا 83 فیصد تھا تاہم حکومتی قرضوں میں آئندہ چند برسوں میں کمی متوقع ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ پاکستان نے1200ارب کےامدادی پیکج کااعلان کیاہے، پیکج میں برآمدی ،صحت اور دیگر کاروباروں کے لیے ٹیکس چھوٹ شامل ہے، پیکج کے باعث حکومت کامالی خسارہ دس فیصد تک ہو جانے کا خدشہ ہے، گزشتہ مالی سال مالی خسارہ جی ڈی پی کا8.9 فیصد تھا۔