سٹیٹ بینک کی بینکوں ، مالیاتی اداروں کو آئندہ دو سہ ماہیوں کے لیے ڈیوڈنڈز معطل کرنے کی ہدایت

ان اقدامات کا مقصد شعبہ بینکاری کی حفاطت اور مالی صحت یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ معاشی سرگرمیوں کو اعانت فراہم کرنے کے لیے قرضے دینے کی صلاحیت کو بڑھانا ہے: اعلامیہ

877

کراچی: بینک دولت پاکستان نے کوویڈ 19 وباء کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر بینکوں اور ڈویلپمنٹ فنانس انسٹی ٹیوشنز (ڈی ایف آئیز) کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے ڈیوڈنڈ کی تقسیم کو اگلی دو سہ ماہیوں کے لیے معطل کر دیں۔

کوویڈ 19 وباء کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کے پیش نظر سٹیٹ بینک نے اب تک مالی شعبے اور حقیقی معیشت کو ریلیف کی فراہمی کے لیے متعدد ضوابطی اقدامات کیے ہیں۔

بدھ کو جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان اقدامات کا بنیادی مقصد شعبہ بینکاری کی حفاطت اور مالی صحت یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ملک میں معاشی سرگرمیوں کو اعانت فراہم کرنے کے لیے ان کے قرضے دینے کی صلاحیت کو بڑھانا ہے۔

پاکستان میں بینکوں اور ڈی ایف آئیز کے سرمائے کی سطح عالمی معیار یا سٹیٹ بینک کی ہدایات کے مطابق دی گئی کم از کم سطح سے بہت بلند ہے۔

لہٰذا سٹیٹ بینک کے نزدیک پوری بینکاری صنعت میں نظامیاتی سرمائے کی کمزوری کی کوئی فوری علامات موجود نہیں ہیں۔ تاہم بینکوں اور ڈی ایف آئیز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنے ڈیوڈنڈ کی تقسیم کو اگلی دو سہ ماہیوں کے لیے معطل کر دیں۔

ایسے بینک اور ڈی ایف آئیز جو 22 اپریل 2020 تک آخر مارچ کی سہ ماہی کے ڈیوڈنڈ کی منظوری دے چکے ہوں، انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ جون اور ستمبر 2020 کی سہ ماہیوں کے لیے اپنے ڈیوڈنڈ کی تقسیم معطل کر دیں۔

دیگر تمام بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مارچ اور جون 2020 کے لیے ڈیوڈنڈ کی تقسیم معطل کر دیں۔

یہ اہم فیصلہ کووڈ 19 کی وبا سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورت حال اور اس کے نتیجے میں بینکوں کے قرضہ جاتی پورٹ فولیوز میں انفیکشن کے بلند تناسب کے امکان کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

اس اقدام سے بینکاری نظام کی نقصان جذب کرنے کی صلاحیت بڑھے گی اور وہ پاکستان میں حقیقی شعبے کو مزید مدد کی فراہمی کے قابل ہو سکے گا۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ مجوزہ سرمایہ جاتی بفرز کے اجراء اور دیگر ضوابطی اقدامات کرتے ہوئے دنیا کے کئی دیگر ممالک نے بھی ڈیوڈنڈ کی تقسیم اور سینئر، ایگزیکٹوز افسران اور اہم خطرات مول لینے والوں کو کیش بونسوں کی ادائیگی پر موریٹوریم (moratorium) عائد کیا ہے۔

مرکزی بینک کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ڈیوڈنڈ کی ادائیگی کو معطل کرنے سے شعبہ بینکاری کی استقامت میں مزید اضافہ ہو گا اور اس سے ان کی حقیقی معیشت کو درکار اشد ضروری قرضوں کی فراہمی کی صلاحیت بہتر ہو گی۔

سٹیٹ بینک اپنے ضوابطی دائرے میں بینکوں اور ڈی ایف آئیز کی کارکردگی کی کڑی نگرانی جاری رکھتے ہوئے انفرادی بینکوں  اور ڈی ایف آئیز اور سب سے بڑھ کرمجموعی بینکاری نظام کا تحفظ اور مالی صحت یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here