رواں برس گندم خریداری کا ہدف پورا نہ ہوپانے کا امکان

صوبے اور وفاق گندم خریداری میں ناکام، گندم کی کھپت 26.91 ملین میٹرک ٹن مگر اسٹاک میں 8لاکھ 72 ہزار میٹرک ٹن موجود جس سے صرف 12 روز کی ضرورت پوری کی جاسکتی ہے۔

786

اسلام آباد: وفاقی حکومت کے اس برس گندم خریداری کا ہدف پورا نا کرپانے کا امکان ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے اس برس 82  لاکھ  50 ہزارمیٹرک ٹن گندم خریدنے کا فیصلہ کیا تھا  تاہم ابھی تک سرکار کی جانب سےصرف  چار لاکھ 31  ہزار 531 میٹرک ٹن گندم ہی خریدی جاسکی ہے۔

گندم کی کٹائی شروع ہونے کے بعد سے ابتک صوبوں اور پاسکو کی جانب سے 0.854 ملین میٹرک ٹن گندم خریدی گئی ہے جبکہ گزشتہ برس اپریل کے مہینے میں 3.782 ملین میٹرک ٹن گندم خریدی جا چکی تھی۔

حکومت نے  پنجاب کے لیے 45 لاکھ میٹرک ٹن ، سندھ کے لیے 14 لاکھ میٹرک ٹن، کے پی کے لیے چار لاکھ پچاس ہزار میٹرک ٹن جبکہ پاسکو کے لیے 18 لاکھ میٹرک ٹن گندم خریداری کا ہدف مقرر کیا۔

ذرائع کے مطابق پنجاب نے ابھی تک ایک لاکھ چالیس ہزار میٹرک ٹن،  سندھ نے دو لاکھ پانچ ہزار میٹرک ٹن، خیبر پختونخواہ نے 12 سو ملین میٹرک ٹن اور پاسکو نے 84 ہزار 799 میٹرک ٹن گندم خریدی ہے تاہم بلوچستان حکومت نے فی الحال گندم کی خریداری شروع نہیں کی۔

واضح رہے کہ ملکی گندم کی کھپت 26.91 ملین میٹرک ٹن ہے لیکن اس وقت اسٹاک میں8  لاکھ 72 ہزارمیٹرک ٹن گندم  ہے جس سے 12 روز تک ملکی ضرورت پوری کی جاسکتی ہے۔

ذرائع کا مزید بتانا تھا کہ بین الاقوامی سطح پر سرخ گندم کی قیمت  228ڈالر فی ٹن یعنی 1520 روپے فی من جبکہ مقامی  سطح پر گندم کی قیمت 210 ڈالر فی ٹن یعنی 1400 روپے فی من ہے۔ یوں ملکی اور بین الاقوامی سطح پر گندم کے ریٹ میں فی من 120 روپے کا فرق ہے۔

پاکستان شماریات بیورو کی 16 اپریل کی رپورٹ کے مطابق ملک میں پرانی گندم 1662.16 روپے فی من جبکہ نئی گندم 13 سو سے  1330 روپے فی من میں فروخت ہورہی ہے۔

یہاں یہ بات واضح رہے کہ رواں برس سخت موسمی حالات اور ٹڈی دل کے حملوں کے باعث گندم کی پیداوار متاثر ہوئی ۔

مزید برآں حکومت کی جانب سے امدادی قیمت 1400 روپے فی من مقرر کرنے کے باعث کسان نے گندم کی فصل اُگانے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا۔

تاہم اس وقت ملک میں گندم کی فروخت 1600 روپے فی من میں ہورہی ہے جس سے پاکستان شماریات بیورو کے اعدادو شمار کی نفی ہوتی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here