کراچی: وفاقی بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) نے کہا ہے کہ تیل کی قیمت میں مزید کمی کی وجہ سے بورڈ کو ریونیو میں شدید نقصان ہو گا، کیونکہ کورونا وائرس کی وجہ سے کھپت پہلے ہی 50 فیصد کم ہو گئی ہے۔
ترجمان ایف بی آر کے مطابق پاکستان میں تیل کی کھپت دو ہزار ملین لیٹر کے قریب تھی لیکن کورونا وائرس لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہ کھپت 50 فیصد کم ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ “ہمیں 45 ارب روپے کے لگ بھگ آمدن میں نقصان ہوا ہے جبکہ حکومت شہریوں کو سہولت دینے کے لیے تیل کی قیمتیں کم کر رہی ہے”۔
ترجمان ایف بی آر نے بتایا کہ وبا نے مارچ 2020 میں ایف بی آر کی انکم ٹیکس کی آمدن کو متاثر کیا جو 500 ارب روپے سے کم ہو کر 300 ارب روپے ہو گئی ہے، اسی ماہ کے دوران انکم ٹیکس کے محصولات مزید کم ہو کر 200 ارب روپے تک آجائیں گے۔
تعمیری شعبے کو خصوصی ریلیف پیکیج سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اس سال 31 دسمبر تک کسی سے بھی انکے ذرائع آمدن کے بارے میں پوچھ گچھ نہیں کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ محکمے نے دنیا بھر میں کورونا وائرس کے خلاف جنگ کے لیے طبی آلات کی برآمدات کی اجازت دے دی ہے۔