لندن، دبئی: عالمی منڈی میں امریکی خام تیل کی قیمتوں میں تاریخی گراوٹ کا اثر یورپی اور خلیجی ممالک کی سٹاک مارکیٹوں پر بھی پڑا ہے اور وہاں بدترین مندی کا راج ہے۔
یورپین سٹاک مارکیٹس میں کاروباری سرگرمیوں کا آغاز ہی مندی سے ہوا جس کی وجہ رات گئے امریکی خام تیل کے نرخوں کا منفی 37.63 ڈالر فی بیرل تک گرجانا ہے۔
لندن کا ایف ٹی ایس ای 100 انڈیکس منگل کو ابتدائی تجارتی سرگرمیوں کے دوران 1.7 فیصد گر کر 5713.70 پوائنٹ رہا۔
فرینکفرٹ کا ڈی اے ایکس 30 انڈیکس 2 فیصد گر کر 10462.56 پوائنٹ جبکہ پیرس کا سی اے سی 40 انڈیکس 2 فیصد کمی کے ساتھ 4437.84 پوائنٹ رہا۔
اسی طرح سعودی عرب کی زیر قیادت خلیجی ملکوں کی سٹاک مارکیٹس میں مندی رہی، سعودی عرب کا تداول سٹاک انڈیکس جو کہ عرب دنیا کا سب سے بڑا انڈیکس ہے، منگل کو تجارتی سرگرمیوں کے آغاز پر ہی 2.1 فیصد گرگیا تاہم امریکی آئل مارکیٹ کچھ بہتر ہونے کے بعد وہ 0.9 فیصد کمی پر آگیا۔
سعودی آئل کمپنی آرامکو کے شیئرز نے نرخ 1.3 فیصد گر گئے جو کہ اس کی لسٹنگ پرائس سے بھی کم ہے۔
دبئی کی فنانشل مارکیٹ 2.3 فیصد گرگئی جبکہ ابوظہبی انڈیکس میں 2.1 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ قطر سٹاک مارکیٹ میں 0.7 فیصد، کویت پریمیئر انڈیکس میں 1.3 فیصد، کویت آل شیئرز انڈیکس میں 1 فیصد، سمال مسقط انڈیکس 0.9 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ بحرین سٹاک انڈیکس گزشتہ روز کی سطح پر فلیٹ رہا۔
واضح رہے کہ سوموار کو امریکا کی آئل مارکیٹ میں 93 فیصد گراوٹ ہوئی اور امریکی تیل کمپنیوں کے مروجہ معیار ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کے مطابق تیل کی قیمت منفی 37.63 ڈالر فی بیرل کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔
عالمی منڈی میں تیل کی قیمت میں انتہائی گراوٹ کی وجہ ایک تکنیکی بنیاد بھی بنی کیونکہ تیل کی تجارت اس کی مستقبل کی قیمت سے حساب سے کی جاتی ہے اور مئی تک کے کیے گئے معاہدے منگل کو ختم ہو رہے ہیں۔
لہذا تیل ساز کمپنیاں ان معاہدوں کے تحت خریدے گئے تیل کو متعلقہ ممالک کے حوالے کرنا چاہتی ہیں تاکہ انھیں اس کو ذخیرہ کرنے کے لیے اضافی اخراجات برداشت نہ کرنا پڑیں۔
امریکی خام تیل کی قیمت تاریخ میں پہلی بار منفی ہونے کے بعد وال سٹریٹ میں بھی شدید مندی دیکھی گئی اور ایس اینڈ پی انرجی انڈیکس 2.8 فیصد نیچے آگیا۔ ڈاؤ جونز کے صنعتی انڈیکس ‘ای ٹی’ میں بھی 1.79 فیصد کی کمی دیکھی گئی جبکہ نیسڈاک کمپوزٹ 0.46 فیصد کم ہوا۔