واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ تیل کی عالمی قیمتوں میں تاریخی گراوٹ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کا ملک اپنے سٹریٹجک ذخائر میں 75 ملین بیرل کا اضافہ کرے گا۔
میڈیا سے گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ امریکا اپنے شہریوں کی زندگیاں بچانے کیلئے ہراقدام کررہا ہے، ہم نے وینٹی لیٹرز کے حوالے سے زبردست کام کیا، بدقسمتی سے میڈیا نے اسے نہیں دکھایا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جس شہری کو بھی وینٹی لیٹر کی ضرورت پڑی اسے مہیا کیا گیا، امید ہے چھوٹے کاروباروں کی مزید امداد کیلئے جلد معاملات طے پا جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے:
عالمی معیشت کو چار کھرب ڈالر سے زائد کا نقصان ہو سکتا ہے: اے ڈی بی
تاریخی لاک ڈائون کے باعث عالمی معیشت کی شرح نمو میں 3 فیصد گراوٹ متوقع
عالمی تجارت میں 32 فیصد کمی متوقع، ترقی پذیر معیشتوں سے 100 ارب ڈالر کا انخلاء
کوروناوائرس: جرمنی، فرانس، امریکا، برطانیہ کی معیشتیں بد ترین کساد بازاری کے دہانے پر
خیال رہے خام تیل کی عالمی منڈی کریش کرگئی تھی اور امریکی خام تیل پانی سےبھی سستاہوگیا، پہلی بار خام تیل کی قیمت تاریخ میں منفی تک گر گئی اور قیمت میں 300 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
کورونا وائرس کےباعث عالمی سطح پرطلب میں نمایاں کمی اور ریفائنریز بند ہونے سے امریکی خام تیل کی قیمت منفی 37 ڈالر63 سینٹ فی بیرل ہوگئی۔
عالمی سطح پر تیل کی صنعت کو اس وقت کم ہوتی مانگ اور تیل پیدا کرنے والے ممالک کے درمیان اس کی پیداوار کو کم کرنے پر اختلافات جیسے مسائل کا سامنا ہے، دنیا بھر میں خام تیل کی رسد اب بھی ضرورت سے کہیں زیادہ ہے۔
امریکی خام تیل کی قیمت تاریخ میں پہلی بار منفی ہونے کے بعد وال سٹریٹ میں بھی شدید مندی دیکھی گئی اور ایس اینڈ پی انرجی انڈیکس 2.8 فیصد نیچے آگیا۔
ڈاؤ جونز کے صنعتی انڈیکس ‘ای ٹی’ میں بھی 1.79 فیصد کی کمی دیکھی گئی جبکہ نیسڈاک کمپوزٹ 0.46 فیصد کم ہوا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) کے اہم رکن سعودی عرب کی جانب سے ‘نان اوپیک’ رکن روس کے خلاف قیمت پر جنگ کے آغاز پر تیل کی قیمت تیزی سے نیچے گری تھی۔
رواں ماہ کے آغاز میں ریاض اور ماسکو نے تیل کی پیداوار ایک کروڑ بیرل یومیہ تک کم کرنے پر رضامندی کا اظہار کرتے ہوئے اس تنازع کو ختم کیا تھا۔
تاہم اس کے باوجود تیل کی قیمتیں مسلسل کم ہو رہی ہیں جس کے بارے میں تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ پیداوار میں یہ کمی وائرس کی وجہ سے مانگ میں بڑے پیمانے پر کمی کے حوالے سے کافی نہیں ہے۔
امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں خام تیل کی اسٹوریج بڑھ کر ایک کروڑ 92 لاکھ 50 ہزار بیرلز ہوگئی تھی۔
واضح رہے کہ جنوری 2020 میں ای آئی اے کی ایک رپورٹ کے مطابق برینٹ کروڈ کی اوسط قیمت 2019 کے دوران 63 ڈالر فی بیرل رہی تھی جبکہ 2018 میں 71 ڈالر فی بیرل تھی۔ اسی طرح ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) 2019 کے دوران 57 ڈالر فی بیرل جبکہ 2018 میں 64 ڈالر فی بیرل میں فروخت ہوتا رہا۔
ایک سروے مطابق ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ آئل کا ایک بیرل اب اوسطاََ بریانی کی ایک پلیٹ سے بھی سستا ہو چکا ہے جو زیادہ سے زیادہ 110 روپے میں ملتی ہے۔