پی آئی اے کا بیرونِ ممالک پھنسے پاکستانیوں کے لیے کرائے کم کرنے کا اعلان

1020

کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) ائیرمارشل ارشد ملک نے کورونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن کی وجہ سے بیرون ممالک پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کیلئے کرایوں میں کمی کرنے کا حکم دیا ہے۔

بین الاقوامی فضائی آپریشنز معطل ہونے کی وجہ سے بیرون ممالک ائیرپورٹس پر رہ جانے والے پاکستانی شہریوں کی مشکلات کو مدِنظر رکھتے ہوئے سربراہ پی آئی اے نے متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کو آپریشنل لاگت کے تحت ہی  کرائے وصول کرنے کی ہدایت کی۔

اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے نے کہا ہے کہ ٹریول ایجنٹس کی جانب سے مسافروں سے زیادہ کرایہ وصول کیا گیا تو اس کی ذمہ داری کمرشل ڈیپارٹمنٹ پر ہو گی، قومی ائیرلائن کا تشخص خراب کرنے والے ذمہ داران کو محکمے کے قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔

افسران اور ملازمین  کو کورونا وائرس کی وجہ سے پھنسے مسافروں کی مدد کے لیے آگے بڑھ کر ان کو سہولت دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اسی حوالے سے وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان اور سربراہ ائیرمارشل ارشد ملک کے درمیان ایک ملاقات بھی ہوئی جس میں دونوں نے قومی ائیر لائن کی کاکردگی اور مسافروں کیلئے ریلف آپریشن شروع کرنے سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھیے:

سپریم کورٹ نے ارشد ملک کو پی آئی اے کا سربراہ برقرار رکھنے کی اجازت دے دی

پروازوں کی بندش سے ایوی ایشن اتھارٹی کو تین ارب کا نقصان، پی آئی اے کا سٹاف کو چھٹیاں دینے کا فیصلہ

سعودیہ کو پروازیں معطل ہونے سے پی آئی اے کو دو ارب کا نقصان، اٹلی کیلئے بھی فلائٹس بند

وزیر ہوا بازی کو بتایا گیا کہ پی آئی اے نہ صرف بیرونِ ممالک پھنسے پاکستانیوں کو واپس لا رہا ہے بلکہ یہ غیرملکی شہریوں کو ان کے ممالک میں واپس لے کر بھی جا رہی ہے۔

سربراہ پی آئی اے نے غلام سرور خان کو مسافروں کے لیے حفاظتی پروٹوکول کی پاسداری اور دیگر پیچیدہ پہلوؤں سے متعلق تفصیل سے بتایا۔

اجلاس کے دوران ارشد ملک نے بتایا کہ زیادہ ترفیری پروازیں آپریشنل ہیں یا حکومت کی جانب سے محدود تعداد میں مسافروں کے لیے آپریٹ کی جارہی ہیں، اس لیے ایسی پروازوں کو معاشی طور پر بہتر بنانے کے لیے کرایوں میں کچھ حد تک اضافہ کیا گیا تھا۔

تاہم مسافروں کی جانب سے ردِ عمل کی بنیاد پر ارشد ملک نے غلام سرور خان کو یقین دلایا کہ وہ ان پروازوں کی زیادہ آپریٹنگ لاگت پر اوورچارجنگ کے معاملے کو خود دیکھیں گے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here