طبی آلات کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ ، منظور نظر کمپنیوں کو اربوں کا فائدہ پہنچانے کا انکشاف

ایف بی آر کے پہلے نوٹی فکیشن میں 61 اشیا کی ٹیکس فری درآمد کی سہولت پہلے چند مخصوص کمپنیوں کو دی گئی، چھبیس دن بعد دوسرا نوٹی فکیشن جاری کرکے دیگر کمپنیوں کا نام بھی شامل کردیا گیا۔

814

اسلام آباد: کورونا وائرس کے باعث اشیا کی درآمد پر ٹیکسوں میں دی گئی چھوٹ سے منظور نظر کمپنیوں کے بھر پور فائدہ اُٹھانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ٹیکسوں  میں یہ چھوٹ 61 طبی اشیا کی درآمد پر دی گئی تھی جس کی مد میں مبینہ طور پر اربوں روپوں کا فائدہ اُٹھانے والی کمپنیوں میں سے زیادہ تر کا تعلق طب کے شعبے سے ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے 20 مارچ 2020 کو 61 طبی آلات اور مشینیری کی درآمد  پر تین ماہ کے لیے ٹیکس چھوٹ کا نوفیکیشن جاری کیا تھا۔

تاہم ایف بی آر کی جانب سے اس حوالے سے یکے بعد دیگرے دو نوٹی فکیشن جاری کیے گئے جس میں پہلے جاری کیے گئے نوٹی فکییشن میں ان آلات کی درآمد کی اجازت کے حوالے سے چند مخصوص کمپنیوں کا نام شامل کیا گیا تھا مگر 16 اپریل کو جاری کیے جانے والے دوسرے نوٹی فکیشن میں تمام کمپنیوں کے نام شامل کرکے انھیں ٹیکس چھوٹ کی اس سہولت سے فائدہ اُٹھانے کی اجازت دے دی گئی۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا وائرس: آئی ایم ایف نے ایف بی آر کا ٹیکس آمدن کا ہدف 895 ارب روپے کم کردیا

کینیڈین کمپنی کا تمباکو کے پودوں سے کورونا کی ویکسین تیار کرنے کا تجربہ

محکمہ کسٹمز کے گریڈ 21 کے ڈائریکٹر جنرل کی کرپشن منظر عام پر لانے والا اہلکار نوکری پر بحال

جن اشیا کی درآمد کے حوالے سے ٹیکس چھوٹ دی گئی ان میں 7500 رئیل ٹائم پی سی آر بمع ہدایت نامہ اور سافٹ وئیر، ورٹیکس مشین، این 95 ماسک، نائٹرائیل گلوز، لیٹکس گلوز، بائیو ہازرڈ بیگ اور دوسرے جان بچانے والے آلات شامل ہیں۔

ایف بی آر کے نوٹی فکیشن کے مطابق اس ٹیکس چھوٹ کی مدت  ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال بگڑنے پر وزارت صحت کی سفارش پر بڑھائی جاسکتی ہے۔

اس حوالے سے ایف بی آر کے پہلے نوٹی فکیشن میں اشیا کے برینڈز کے نام شامل تھے مگر دوسرے نوٹی فکیشن میں انہیں ہٹا دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اس نوٹی فکیشن میں ایف بی آر کی جانب سے مخصوص برینڈز کی اشیا کو طبی آلات میں شامل کردیا گیا تھا۔

ذرائع کا بتانا تھا کہ طبی اشیا کی درآمد کے حوالے سے جاری کیے جانےوالے اس نوٹی فکیشن کی بنیاد پردرآمد کنندہ کمپنیوں نے نہ صرف کروڑوں روپے کی ٹیکس چھوٹ  حاصل کی بلکہ بڑی تعداد میں ان اشیا کو درآمد بھی کیا، جنھیں آنے والے دنوں میں مارکیٹ میں فروخت کیا جائے گا۔

ایف بی آر کے ترجمان کے مطابق برینڈز کا نام شامل کرنے اور اور ہٹانے کا اقدام وزارت صحت کی ہدایت پر کیا گیا۔

انکا مزید کہنا تھا کہ برینڈز کے نام شامل کرنے کی ممکنہ وجہ  اشیا کے معیار کے حوالے سے تحفظات  دور کرنا اور پہلے سے موجود آلات سے انکی ہم آہنگی کو یقینی بنانا ہوسکتی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here