کورونا، بجلی بلوں کی ادائیگی میں رعایت کا معاملہ، اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاق سے جواب مانگ لیا

سیمنٹ فیکٹری کی آئیسکو کو 7 کروڑ روپے کے بل کی اقساط میں ادائیگی کے لیے درخواست ، جسٹس اطہر من اللہ کی وفاق کو پالیسی سے متعلق تحریری جواب جمع کروانے کی ہدایت

720

اسلام آباد: کورونا کے باعث دگرگوں معاشی صورتحال کے پیش نظر بجلی کے بلوں میں رعایت کے معاملے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔

یہ جواب طلبی ایک مقامی سیمنٹ کمپنی کی جانب سے بجلی کے بل کی اقساط کی صورت میں ادائیگی کی دراخواست دائر کرنے کے بعد کی گئی ہے۔

کمپنی نے آئیسکو کو بل کی مد میں 7 کروڑ کی ادائیگی کرنی ہے اور اسکی درخواست ہے کہ کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والے معاشی حالات اور اس ضمن میں حکومتی ریلیف پیکج کی روشنی میں عدالت بجلی کمپنی کو اس بل کی اقساط کی صورت میں وصولی کی ہدایت کرے۔

جس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئےڈپٹی اٹارنی جنرل سے موجودہ حالات کے بابت حکومت کی پالیسی بارے دریافت کیا اور انہیں تحریری جواب جمع کروانے کی ہدایت کی۔

یہ بھی پڑھیے:

اقتصادی رابطہ کمیٹی: جون تک بجلی کے بلوں میں ماہانہ اور سہ ماہی فیول ایڈجسٹمنٹس موخرکرنے کی منظوری 

عمر ایوب شعبہ ہائے توانائی میں ممکنہ بڑی سرمایہ کیلئے پرامید

سندھ حکومت کا بجلی و گیس کے یوٹیلیٹی بلز اس ماہ شہریوں سے نہ لینے کا فیصلہ

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت اس ضمن میں 50  فیصد سے زائد کاروباروں کو پہلے ہی سہولت دے چکی ہے۔

اس موقع پر آئیسکو کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ سیمنٹ فیکٹری کو اقساط کی پیشگی ادائیگی کی ہدایت کی جائے جس پر جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ ایسے وقت میں جب کاروباری سرگرمیاں منجمد ہیں، عدالت یہ حکم کیسے جاری کرسکتی ہے؟

انکا کہنا تھا کہ عدالت ریاست کی پالیسی کے مطابق کام کرتی ہے اور حکومت نے موجودہ حالات سے نمٹنے کے لیے شاندار پالیسی بنائی ہے۔

عدالت نے وفاق سے معاملے پر تحریری جواب طلبی کے بعد کیس کی سماعت اگلی تاریخ تک مؤخر کردی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here