اسٹیٹ بنک نے ترسیلات زر کی مارکیٹنگ اسکیم میں تبدیلی کردی

بنکوں، مائیکرو فنانس بنکوں اور ایکسچینج کمپنیوں کو ترسیلات زرمیں 2019کے مقابلے میں پانچ فیصد اضافے پر 0.50 روپے، 10 فیصد اضافے پر 0.75 روپے اور 15 فیصد اضافے پر 1 روپیہ فی ڈالر بطور مارکیٹنگ فیس ادا کی جائے گی

748

کراچی : اسٹیٹ بنک آف پاکستان کی جانب سے ترسیلات زر کی مارکیٹنگ کے لیے مراعاتی سکیم میں تبدیلی کردی گئی۔

مرکزی بنک کے ایکسچینج پالیسی ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ایکسچینج کمپنیوں اور مائیکرو فنانس بنکوں کے نام جاری کردہ دو سرکولرں کے مطابق 100 سے 200 ڈالر کی رقم کے بنک ٹرانسفر کی فیس 10 سے بڑھا کر 20 سعودی ریال کردی گئی ہے۔

گزشتہ برس ترسیلات زر کی مارکیٹنگ فیس ایک ڈالر کے بدلے ایک روپے رکھی گئی تھی بشرطیکہ ترسیلات زر کے بڑھنے کی شرح 15 فیصد ہو۔

تاہم اس برس یہ ترسیلات زر کی پانچ فیصد گروتھ پر 0.50 روپے، 10 فیصد گروتھ پر 0.75 روپے اور 15 فیصد گروتھ پر 1 روپیہ رکھی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

ملازمین کو نوکریوں سے نہ نکالیں: اسٹیٹ بنک نے کاروبار مالکان کے لیے نئی قرض سکیم متعارف کروادی

آئی ایم ایف کی جانب سے قرضوں میں ریلیف سے پاکستان کو کتنا فائدہ ہوگا؟

کورونا وائرس کے باعث پاکستانی برآمدات میں تین ارب ڈالر کمی آئے گی، رزاق داؤد

حال ہی میں  جاری کیے جانے والے سرکولروں سے پہلے مرکزی بنک نے 6 دسمبر  2016کو بھی سرکولر جاری کیے تھے جن کا مقصد رسمی ذرائع سے ترسیلات زر کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔

اس مقصد کے لیے وفاقی حکومت نے بنکوں، مائیکرو فنانس بنکوں اور ایکسچینج کمپنیوں کے لیے کارکردگی پر مبنی سکیم جاری کی تھی جو یکم جنوری 2020 سے نافذ العمل ہے۔

مرکزی بنک کے 2019 کے سرکولر نمبر 15  اور  16 کے مطابق مائیکرو فنانس بنک اور ایکسچینج کمپنیاں مارکیٹنگ اخراجات کی مد میں فیس حاصل کرنے کی حق دار ہونگی بشرطیکہ  2020 میں ترسیلات زر  2019 میں سے 15 فیصد زائد ہوں۔

اس صورت میں ان اداروں کو ہر ڈالر کے بدلے میں ایک روپیہ بطور مارکیٹنگ فیس ادا کیا جائے گا۔

مزید برآں یہ فیصلہ بھی کیا گیا تھا کہ سو سے دو سو ڈالر کی ترسیلات زر کے بدلے میں 10 سعودی ریال جبکہ 200 ڈالر سے زائد کی ترسیلات زر کی صورت میں 20 سعودی ریال بطور مارکیٹنگ واجبات ادا کیے جائیں گے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here