کورونا وائرس کے باعث پاکستانی برآمدات میں تین ارب ڈالر کمی آئے گی، رزاق داؤد

618

اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و ٹیکسٹائل انڈسٹری عبد الرزاق داؤد نے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان نے ایک سال کے لیے قرضوں کی رقوم ملتوی کرنے کا کہا لیکن اس حوالے سے کمرشل بینک کاروباری طبقے کے ساتھ تعاون نہیں کر رہے۔

قومی اسمبلی کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے تجارت کو بریفنگ دیتے ہوئے رزاق داؤد نے کہا کہ “کمرشل بینک اس معاملے میں زیادہ ضمانت چاہتے ہیں”۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اس معاملے سے متعلق مرکزی بینک کے ساتھ رابطے میں ہے، بنگلہ دیشی حکومت نے کاروباروں کے لیے دو فیصد کے شرح سود پر قرضوں کی منظوری دی ہے، “ہم بھی اس حوالے سے تجاویز تیار کر رہے ہیں”

مشیر تجارت نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر ماسکس برآمد کرنے کی اجازت چاہ رہا تھا لیکن ایسا صرف وزارتِ صحت کی جانب سے منظوری کی صورت میں ہی ہو گا، ابھی حکومت نے این 95 ماسکس کی برآمد پر پابندی عائد کی ہے کیونکہ اس سے ملک میں ماسکس کی قلت ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

برآمد کنندگان کے بقایا جات مارچ اور اپریل میں جاری کردیے جائیں گے: مشیر خزانہ

وزیراعظم عمران خان آئندہ پانچ سالہ ٹریڈ پالیسی کی منظوری دیں گے، مشیر تجارت رزاق داؤد

انہوں نے کہا کہ وزارتِ تجارت نے وزیراعظم کے ساتھ مشاورت کے بعد ایکسپورٹ پالیسی تشکیل دی ہے اور ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی پاکستان (ٹڈاپ) کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

رزاق داؤد نے کہا کہ کورونا وباء کی وجہ سے رواں سال پاکستانی برآمدات میں 3 ارب ڈالر تک کی کمی متوقع ہے، رواں ماہ گزشتہ سال کے مقابلہ میں برآمدات 70 فیصد تک گر گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے باعث پاکستان کے معاشی حالات کافی نازک ہیں، اس حوالہ سے عالمی بینک اور آئی ایم ایف نے بھی پیشنگوئی کر دی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here