پشاور: خیبرپختونخوا میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کے ازالے کے لیے پشاور کے چھوٹے فیکٹری مالکان اور صنعت کاروں نے آسان شرائط پر بلا سود قرضے دینے اور اگلے تین ماہ کے لیے بجلی و گیس کے بلوں کو مؤخر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
فیکٹری مالکان اور صنعتکاروں نے خیبرپختونخوا حکومت سے فیکٹری ورکرز اور دیہاڑی دار طبقے کو صوبائی لیبر ڈیپارٹمنٹ سے رجسٹریشن کے طریقہ کار مرتب کرنے کی درخواست کی ہے۔
آل خیبرپختونخوا سمال انڈسٹریل اسٹیٹ ایسوسی ایشن کا صدر سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایس سی سی آئی) مقصود انور پرویز کی زیرِ صدارت چیمبر ہاؤس میں اجلاس ہوا، اجلاس میں متفقہ طور پر قرار داد پیش کی گئی اور پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی (پیسکو) کو بل جمع نہ کرانے کی وجہ سے بجلی کاٹنے سے گریز کے علاوہ صنعتوں اور کمرشل صارفین سے اضافی سرچارجز میں رعایت کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
اس موقع پر مقصود پرویز نے کہا کہ چھوٹے، درمیانے اور بڑے کاروبار کورونا وبا کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے۔ انہوں نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے چھوٹے اور بڑے کاروباروں کے لیے ایک وسیع ریلیف پیکیج کی درخواست کی، انہوں نے چھوٹی فیکٹریوں اور کاروباروں سے مارچ، اپریل اور مئی کے مہینوں کے بل ملتوی کرنے کے علاوہ چھوٹی فیکٹریوں کے قرضے دوبارہ شیڈول کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چھوٹے مینوفیکچرنگ یونٹس کو کم از کم ایک سال کے لیے ہر طرح کے وفاقی و صوبائی ٹیکسوں سے استثنیٰ کیا جائے۔
مقصود انور نے کہا کہ آئندہ مالی سال 2020-2021 کے لیے شرح سود کو کم کر کے ایک ہندسے تک لایا جائے۔