آئی ایم ایف نے پاکستان سمیت 76 ممالک کے قرضے ایک سال کیلئے منجمد کردئیے

ترقی پذیر ممالک کو رواں سال 40 ارب ڈالرز کے قرضے واپس کرنے ہیں جس میں سے 20 ارب ڈالرز کے قرضے سعودی عرب منجمد کرے گا

879

کراچی : عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان سمیت 76 ممالک کے 40 ارب ڈالرز کے قرضے ایک سال کے لیے منجمد کر دیئے۔

آئی ایم ایف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کو رواں سال 40 ارب ڈالرز کے قرضے واپس کرنے ہیں لیکن کورونا وائرس کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر ترقی پذیر ممالک نے آئی ایم ایف سے قرضے منجمد کرنے کی درخواست کی ہے۔

اس حوالے سے جی 20 ممالک کا اجلاس سعودی عرب کے شہر ریاض میں ہوا جہاں غریب ممالک کو قرضوں کے حوالے سے معاشی ریلیف دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ جی 20 ممالک یہ قرضے ایک سال کے لیے منجمد کرنے پر رضا مند ہوگئے ہیں، 40 ارب ڈالرز میں سے 20 ارب ڈالرز کے قرضے سعودی عرب منجمد کرے گا۔

یہ بھی پڑھیے: 

تاریخی لاک ڈائون کے باعث عالمی معیشت کی شرح نمو میں 3 فیصد گراوٹ متوقع

عالمی تجارت میں 32 فیصد کمی متوقع، ترقی پذیر معیشتوں سے 100 ارب ڈالر کا انخلاء

آئی ایم ایف کی کورونا سے نمٹنے کے پاکستانی اقدامات کی تعریف

کوروناوائرس: جرمنی، فرانس، امریکا، برطانیہ کی معیشتیں بد ترین کساد بازاری کے دہانے پر

آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان سمیت 76 ممالک اس سہولت کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں، قرضے منجمد کرنے کا مقصد متاثر ممالک کو صحت و معاشی مسائل میں مدد دینا ہے، مالیاتی ادارے یہ قرض منجمد کریں۔

اسی حوالے سے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی تجویز پر جی 20 اجلاس میں 76 ترقی پذیر ممالک کو قرض ریلیف دینے کا فیصلہ کیا گیا جو خوش آئند ہے، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے بھی عمران خان کے موقف کی تائید کی ہے۔

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے جمعرات کو وزارت خارجہ میں آئی ایم ایف کی پاکستان میں نمائندہ ٹریسا ڈبن ساشیز نے ملاقات کی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کورونا نے پوری دنیا کو لپیٹ میں لے رکھا ہے، جہاں 20 لاکھ افراد اس وبا سے متاثر ہوئے وہاں عالمی معیشت بھی بری طرح متاثر ہوئی، تاہم کورونا سے ترقی پذیر ممالک زیادہ مشکلات کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا سے دنیا بھر میں ایک لاکھ 30 ہزار اموات ہو چکی، ترقی یافتہ ممالک میں بےروزگاری بڑھ رہی ہے وہیں پاکستان میں بھی غریب طبقہ دو وقت کی روٹی حاصل کرنے کیلئے پریشانی کا شکار ہے۔

اس صورتحال میں وزیراعظم عمران خان نے تجویز دی کہ ترقی پذیر ممالک کو قرضے کے حوالے سے ریلیف دیا جائے۔ اس کا بہت مثبت ردعمل آیا کہ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ نے وزیراعظم عمران خان کی تجویز کی حمایت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری بھی یہی سوچ ہے۔ گزشتہ روز ہونے والے جی 20 اجلاس وزیراعظم عمران خان کے موقف کو سراہا گیا اور تنظیم نے تاریخی فیصلہ کیا کہ 76 ممالک کو ڈیبٹ ریلیف دیا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here