پیرس،لندن: عالمی وباء کورونا وائرس سے پروازوں کی بندش کے سبب دنیا بھر کی ائیرلائنز کا نقصان 314 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے، یہ نقصان عالمی اداروں کے لگائے گئے تخمینہ سے بھی 25 فیصد زیادہ ہے جس کی وجہ معاشی تباہی ہے، چند انٹرنیشنل روٹس دوبارہ کھولے گئے ہیں لیکن پروازوں کا عمل توقع سے کم ہے جو بڑے نقصان کا باعث سمجھا جا رہا ہے۔
انٹرنیشل ائیر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) نے 24 مارچ کو 252 ارب ڈالر سے زائد نقصان کی پیش گوئی کی تھی، عالمی ادارے نے کہا کہ 2020 میں گزشتہ سال کی نسبت مسافروں سے ہونے والی آمدن میں 55 فیصد رہے گی۔
آئی اے ٹی اے نے ہفتہ وار آن لائن نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ اس سال مسافروں سے ہونے والی آمدن میں 48 فیصد کمی ہو گی جو گزشتہ پیش گوئی کے مقابلے میں 38 فیصد سے بھی کم ہے۔
کورونا وائرس سے ہوائی سفر ساقط ہو کر رہ گیا ہے کیونکہ بہت سی ائیرلائنز کے جہاز گراؤنڈ کر دیے گئے تھے اور کوئی آثار نہیں کہ کب سفری پابندیوں میں آسانی ہو گی۔
آئی اے ٹی اے نے حکومتوں سے ائیرلائنز کو بحران سے بچانے میں مدد کے لیے ہنگامی طور پر لیکویڈیٹی فراہم کرنے کی درخواست کی، عالمی ادارے نے خبردار کیا کہ ائیرلائنز کو مدد نہ ملنے تک وہ ہفتوں میں برباد ہو جائیں گی۔
مذکورہ تنظیم نے کہا کہ توقع ہے کہ پہلے ڈومیسٹک مارکیٹس دوبارہ کھولی جائیں گی جیسے چین میں ہوا اور آہستہ آہستہ انٹرنیشنل روٹس بھی کھولے گئے۔
مرحلہ وار انٹرنیشنل فلائٹس کی بحالی ائیرلائن کے لیے مالی اعتبار سے ابھی تک مشکل ہو گی کیونکہ بہت سی ائیرلائنز اپنی زیادہ تر آمدنی انٹرنیشنل روٹس سے وصول کرتی ہیں۔