کورونا کے اثرات برداشت نہ کرپانے کا خدشہ، ٹیکسٹائل انڈسٹری نے حکومت سے مدد مانگ لی

کورونا کے باعث ٹیکسٹائل انڈسٹری کا سال کے آخر تک سنبھلنے کا امکان نہیں، ہر قسم کے سود، بجلی اور گیس کے بل ایک سہ ماہی جبکہ سیلز ٹیکس کی ادائیگی ایک ماہ کے لیے موخر کی جائے: اپٹما

772

لاہور: کورونا وائرس کے معاشی اثرات سے پریشان ٹیکسٹائل انڈسٹری نے حکومت سے سیلز ٹیکس کی ادائیگی کی تاریخ بڑھانے، 31  مارچ کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے سود اور مارچ اور اپریل کے بجلی کے بلوں کی ادائیگی موخر کرنے کا مطالبہ کردیا۔

اپٹما کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شاہد ستار کی جانب سے وزیر توانائی عمر ایوب، گورنر اسٹیٹ بنک ڈاکٹر رضا باقر، اور چئیرمین ایف بی آر نوشین جاوید امجد کے نام لکھے گئے الگ الگ خطوں میں کہا گیا ہے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو اس وقت شدید مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ برآمدات کے زیادہ تر آرڈرز منسوخ ہوگئے ہیں اور جو آرڈر منسوخ نہیں ہوئے ان کی ادائیگی کے لیے غیر ملکی خریدار طویل عرصے کا وقت مانگ رہے ہیں۔

ستار کا خط میں کہنا تھا کہ ماہرین کورونا سے متاثر ہونے والی ٹیکسٹائل انڈسٹری کے ملکی اور غیر ملکی سطح پر سال کے آخر تک سنھبلنے کی کوئی امید کے امکانات مشکل بتا رہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ انڈسٹری، خاص کر بلا واسطہ برآمد کنندگان کی مالی حالت بہت خراب ہے ۔

یہ بھی پڑھیے:

آئی ایم ایف کی کورونا سے نمٹنے کے پاکستانی اقدامات کی تعریف

لاک ڈائون کی وجہ سے سیمنٹ کی فروخت میں 80 فیصد، برآمدات میں 93 فیصد کمی

افغانستان کو انڈوں اور گوشت کی برآمد دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی جائے: پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن

انکا مزید کہنا تھا کہ براہ راست برآمدکنندگان کو تنخواہوں، سود، توانائی کے بلوں، اور خام مال فراہم کرنے والوں کو ادائیگی کرنےمیں مشکلات کا سامنا ہے۔

خط میں مزید بتایا گیا ہے کہ مقامی طور پر فروخت کے نہ ہونے اور سرمائے کی کمی کے باعث 31 مارچ کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے سود کی ادائیگی،  15 اپریل تک  سیلز ٹیکس جمع کروانا اور اگلے تین مہینوں تک بجلی اور گیس کے بل ادا کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

شاہد ستار نے ان حالات کے پیش نظر گورنر اسٹیٹ بنک سے درخواست کی کہ وہ مالیاتی اداروں کو ہر قسم کے سود کی ادائیگی کم از کم ایک سہ ماہی کے لیے موخر کرنے کی ہدایت کریں۔

انہوں نے چئیرمین ایف بی آر کو بھی درخواست کی کہ سیلز ٹیکس جمع کرانے کی تاریخ جو کہ 15 اپریل کو ختم ہورہی کو ایک ماہ تک بڑھایا جائے۔

مزید برآں انہوں نے وزیر توانائی سے بلوں کی ادائیگی ایک سہ ماہی کے لیے موخر کرنے کی کی بھی درخواست کی ۔

اس کے علاوہ شاہد ستار نے وزارت تجارت کے سیکرٹری سرداراحمد نواز سکھیرا کو خط لکھ کر بتایا کہ ایف بی آر کی جانب سے توانائی کے نرخوں کے حوالے سے خصوصی سرٹیفکیٹوں کی مدت 30 مارچ کو ختم ہوگئی ہے مگر کورونا وائرس کے باعث ان سرٹیفکیٹوں کو 30 جون تک بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here