آئی ایم ایف کی کورونا سے نمٹنے کے پاکستانی اقدامات کی تعریف

پالیسی ٹریکر کے نام سے شائع ہونے والی حالیہ اشاعت میں آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس کا پھیلاو تیز ہے مگر حکومت کی جانب سے اس حوالے سے زبردست اقدامات بھی اُٹھائے گئے ہیں

920

اسلام آباد: ریڈیو پاکستان کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) نے کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے پاکستان کے اقدامات کو سراہا ہے۔

پالیسی ٹریکر کے نام سے شائع ہونے والی حالیہ اشاعت میں آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا وائرس کا پھیلاو تیز ہے مگر حکومت کی جانب سے اس حوالے سے زبردست اقدامات بھی اُٹھائے گئے ہیں۔

جن میں لاک ڈاون سے متاثر ہونے والے کاروباروں ، مزدور طبقے، اور یومیہ اجرت والے افراد کے لیے 1.2  کھرب روپے کا امدادی پیکج، ایران سے آنے والے متاثرین کو قرنطینہ بھیجنا، سرحدوں کی بندش، بین الاقوامی سفری پابندیوں، سکولوں کی بندش، سماجی دوری کے اقدامات اور شہروں میں لاک ڈاؤن اور حکومتوں کی مدد کے لیے فوج کی تعیناتی شامل ہے۔

مزید برآں مالیاتی اقدامات میں طبی آلات کی درآمد پر ڈیوٹی ختم کرنا ، یومیہ اجرت والے افراد کے لیے 200 ارب روپے مختص کرنا، کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے 150 ارب روپے کا مختص کیا جانا، برآمد کنندگان کو 100 ارب کے ٹیکس ری فنڈ کی ادائیگی، اور چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتون کے لیے 100 ارب کا پیکج شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

انسانوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش، کیا کورونا وائرس کے پیچھے بل گیٹس کا ہاتھ ہے؟

آئندہ 2 سالوں میں پاکستان کے 27 ارب ڈالر کےقرضے واجب الادا، معیشت غیر مستحکم، مہنگائی بڑھے گی: آئی ایم ایف

مزدوروں کو بے روزگار نہ کرنے والے صنعتی اداروں کو سٹیٹ بینک سستے قرضے دے گا:وزیر اعظم عمران خان

اسکے علاوہ حکومتی معاشی پیکج میں گندم کی خریداری کے لیے 280 ارب روپے، یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کےلیے  50 ارب روپے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کےذریعے 70 ارب روپے کا ریلیف، صحت اور خوراک کے شعبے کی سپلائی کے لیے 15 ارب روپے،  نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے لیے  25 ارب روپے، بجلی کے بلوں کی مد میں 110 ارب روپے کا ریلیف اور ہنگامی حالات کے لیے 100 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

مزید برآں مرکزی بنک بھی کورونا کے اثرات کے مقابلے میں مدد دینے میں مصروف ہے اور اس کے جانب سے چند ہفتوں میں بڑے بڑے اقدامات اُٹھائے گئے ہیں۔

جن میں پالیسی ریٹ میں 225 پوائنٹس کی کمی، دو نئی ری فنانسنگ سکیموں کا اعلان، جن میں ملک میں نئی سرمایہ کاری کے لیے 100 ارب مالیت کی Temporary Economic Refinancing Facility سکیم جس کے تحت دس سال کے لیے چھ فیصد کے فکس شرح سود پر قرضوں کا اجرا کیا جائے گا۔

دسری سکیم 5 ارب روپے مالیت کی Refinance Facility for Combating COVID-19 ہے جو ہسپتالوں اور طبی مراکز کو کورونا وائرس کے علاج میں معاون طبی آلات، اور دواؤں کی خریداری میں مدد دینے کے لیے جاری کی گئی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here