اسلام آباد: وفاقی بورڈ برائے ریونیو(ایف بی آر) نے تمام چیف کمیشنرز(اِن لینڈ ریونیو) کو 20 اپریل تک سیلز ٹیکس ریفنڈز کا عمل مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔
ایف بی آر نے فیلڈ افسران کو ایک خط میں کہا ہے کہ “سیلز ٹیکس ریفنڈ کا عمل گزشتہ ہفتے کے آخر تک مکمل ہونا تھا لیکن یہ ابھی تک نہیں کیا گیا”۔ خط میں مزید کہا گیا کہ مذکورہ عمل اب رواں ہفتے کے آخر تک مکمل کیا جائے اور اس عمل کے مکمل ہونے تک کسی متعلقہ افسر کو چھٹی کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
خط میں کہا گیا کہ “کورونا وائرس ریلیف پیکیج پر عملدرآمد کے پیش نظر سیلز ٹیکس ریفنڈ کا عمل 20 اپریل سے پہلے مکمل کیا جائے، حتیٰ کہ اگر ملازمین کے کام کے دورانیہ بڑھانے کی ضرورت ہو (یعنی ہفتے اور اتوار کو کام کے دن تصور کیا جائے)۔
ایک اور دوسری بیان میں ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے انکشاف کیا ہے کہ اب تک انکے فاسٹر سسٹم کے ذریعے 51.5ارب روپے ریفنڈ کیے گئے ہیں۔
ایف بی آر کے مطابق جولائی 2019 سے اب تک جدید سسٹم کے ذریعے 64.5 ارب روپے کے ریفنڈز کے کلیم کیے گئے جس میں سے 57 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کیے جاچکے ہیں۔
کُل کیسز میں سے 51.5 ارب روپے کی ریفنڈز رقوم برآمدکنندگان اور کاروباری افراد کو دے دی گئی ہیں۔ بقیہ غیرادا ریفنڈ کیسز برآمدکنندگان اور کاروباری افراد کی جانب سے دیے جانے والے نامکمل کوائف کی بنا پر روکے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ ایف بی آر نے کہا کہ محکمے نے ٹیکس دہندگان کے بینک اکاؤنٹس میں براہِ راست سیلز ٹیکس، ایف ای ڈی اور انکم ٹیکس ریفنڈز کی آن لائن رقوم کے مرکزی نظام کو مرتب کیا ہے۔
اس مقصد کے لیے محکمہ ٹیکس نے ٹیکس دہندگان سے انکے آئی آر آئی ایس پروفائل اپ ڈیٹ کرنے کی درخواست کی ہے۔