کورونا کے باعث پیداوار میں کمی کے معاہدے کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ

اوپیک اور اتحادی پیداوار میں کمی پر راضی ، تیل کی عالمی پیداوار میں یومیہ 9.7 بیرل کی کمی ہوگی، حتمی معاہدے کو روس کی رضامندی درکار

630

ویانا: مسلسل گراوٹ کے بعد تیل کی قیمتیں سنبھل گئیں اور ان میں تین فیصد کا اضافہ ہوگیا ہے۔

ایسا تیل پیدا کرنے والے بڑے ممالک کی جانب سے پیداوار کم کرنے پر رضامندی ظاہر کرنے کے باعث ہوا۔

 کورونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن کی وجہ سے مانگ میں کمی اور صورتحال سے نمٹنے کے معاملے پر روس سعودی تنازعے کے باعث تیل کی مارکیٹ میں تاریخی مندی دیکھی گئی جہاں قیمتیں ساٹھ فیصد تک گر گئیں تھیں۔

10 اپریل کو اوپیک ممالک اور اس کے اتحادی ملکوں کے رہنمائوں کے درمیان ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ہونے والے اجلاس میں تیل کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لیے ضروری اقدامات یعنی پیداوار میں کمی پر اتفاق رائے کی حتمی کوشش کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا وائرس: تیل کی عالمی صنعت سے وابستہ 300 ملین افراد کی زندگیوں کو خطرات لاحق

حکومت کی ریفائنریز کے معیار کو بہتر بنانے کی ہدایت

پیٹرولیم ڈویژن کے افسر میں کورونا وائرس کی تصدیق، حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت

اس فیصلے کے بعد امریکی ویسٹ ٹیکساس کی قیمت 3.7 فیصد اضافے کیساتھ 23.62 ڈالر فی بیرل جبکہ برینٹ کے خام تیل کی قیمت 3.1 فیصد بڑھ کر 32.45 ڈالر فی بیرل ہوگئی۔

تاہم تیل کی پیداوارمیں کمی کیلئے ابھی روس کی رضامندی درکار ہے۔

میکسیکو کے وزیر توانائی روسیوناہلے کا بتانا تھا کہ تیل کی پیداوار میں 9.7 ملین بیرل یومیہ کمی پر اتفاق ہوگیا ہے۔ اس سے پہلے یومیہ دس ملین بیرل کمی کی بازگشت تھی۔

اوپیک کے سیکرٹری جنرل محمد بارکنڈو نے اتنی بڑی  مقدار میں پیداوار میں کمی کرنے کے فیصلے کو تاریخی قرار دیا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here