‘پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کو قرضوں میں ریلیف دیا جائے’

575

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے عالمی رہنمائوں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور عالمی مالیاتی اداروں کے سربراہان سے اپیل کی ہے کہ کورونا وائرس کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کو قرضوں میں ریلیف فراہم کریں۔

اتوار کو بین الاقوامی برادری سے اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا کی صورتحال سے پوری دنیا متاثر ہوئی ہے لیکن ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں اس حوالے سے الگ طرح کا ردعمل آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کے پاس وسائل اور پیسے کی کمی نہیں ہے اور وہ بھاری رقم خرچ کر کے صورتحال کا مقابلہ کر رہے ہیں لیکن ترقی پذیر ممالک میں لاک ڈائون اور معاشی سرگرمیاں نہ ہونے سے عوام کو بھوک اور شدید معاشی مسائل کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: 

’کورونا وائرس سے ترقی پذیر معیشتیں تباہ ہو سکتی ہیں، دنیا قرضے معاف کرنے پر غور کرے‘

وزیر اعظم کی عالمی معاشی اداروں سے قرضوں کی معافی کے مطالبے کی پذیرائی

جناب وزیراعظم! آپ غلط کہتے ہیں، پاکستان لاک ڈائون کا متحمل ہو سکتا ہے مگر اس پلان کے تحت ۔۔۔

وزیر اعظم نے جاپان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جاپان کی حکومت نے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے ایک کھرب ڈالر، جرمنی نے ایک کھرب یورو، امریکہ نے 2.2 کھرب ڈالر کا پیکج دیا ہے لیکن پاکستان جیسا ملک جس کی 22 کروڑ آبادی ہے، کے پاس وسائل کی کمی ہے اس کے باوجود ہماری حکومت 8 ارب ڈالر خرچ کر رہی ہے۔

انہوں نے عالمی رہنمائوں، عالمی مالیاتی اداروں کے سربراہان اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے اپیل کی کہ وہ اس صورتحال میں پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کو قرضوں میں ریلیف فراہم کریں

ان کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک کو دوہرے مسائل کا سامنا ہے، وہ ایک طرف کورونا وائرس سے اپنے عوام کو بچا رہے ہیں اور دوسری جانب معاشی صورتحال اور لاک ڈائون کے باعث اپنے لوگوں کو بھوک سے بھی بچا رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ جو مسئلہ پاکستان کو درپیش ہے اکثر ترقی پذیر ممالک اس صورتحال سے دوچار ہیں، ہمارے پاس وسائل نہیں کہ صحت پر زیادہ خرچ کر سکیں۔ لوگوں کو بھوک سے بچانے کیلئے بھی وسائل کی کمی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here