لاہور: پنجاب حکومت نے صوبائی محکموں میں غیر ضروری اخراجات، ضمنی گرانٹس کے اجراء اور کسی بھی قسم کی نئی بھرتیوں پر پابندی عائد کردی ۔
پنجاب حکومت نے محکموں کی جانب سے نئی گاڑیاں اور دیگر پرتعیش اشیاء کی خریداری پر بھی پابندی عائد کردی ہے البتہ محکمہ صحت میں ڈاکٹروں اور دیگر عملے کی بھرتیوں کی اجازت ہوگی۔
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت پر پیر کے روز صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت کی زیرصدارت وزیراعلیٰ آفس میں اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کورونا وائرس کی وباء کے پیش نظر صوبے کی معاشی صورتحال، ترقیاتی پروگرام اور مستقبل کے لائحہ عمل کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں شہروں میں ترقیاتی کام ڈویلپمنٹ اتھارٹیز کے وسائل سے کرانے کی تجویز پر غور کیا گیا۔ چیف سیکرٹری، چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات، سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ اور متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔
صوبائی سیکرٹری خزانہ نے صوبے کی معاشی صورتحال، ترقیاتی پروگرام اور آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں بریفنگ دی۔
صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت نے محکموں کو مالیاتی نظم و ضبط اور بچت و کفایت شعاری کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وباء کے باعث غیر معمولی صورتحال کا سامنا ہے،اس لیے جہاں تک ہو سکا بچت کرکے پیسہ صحت کے شعبہ میں لگائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے لاک ڈاؤن کے باعث عوام کی مالی مشکلات کو مدنظر رکھ کر 18 ارب روپے کے ٹیکس کا ریلیف دیا ہے۔ محکمہ صحت اور پی ڈی ایم اے کو 15 ارب روپے سے زائد کے فنڈز مہیا کئے گئے ہیں جبکہ مستحق افراد کی مالی امداد کیلئے 10 ارب روپے کے فنڈز دیئے گئے ہیں۔ رمضان المبارک میں بھی عوام کو ریلیف دیں گے۔
ان کا کہنا تھا اس وقت پوری توجہ کورونا کی روک تھام اور مریضوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتوں پر ہے۔ ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرامیڈیکل سٹاف کو حفاظتی لباس اور ضروری سامان کی فراہمی ترجیحات میں شامل ہے۔
پنجاب کو اپنے وسائل کے اندر رہتے ہوئے کورونا کے چیلنج سے نمٹنا ہے اور یہی وجہ ہے کہ حکومت ترقیاتی پروگرام اور دیگر اخراجات پر نظرثانی کر رہی ہے۔