کورونا وائرس: ایمازون کا ملازمین کی ٹیسٹنگ کے لیے لیبارٹری بنانے کا اعلان

فیصلہ ملازمین کی جانب سے حفاظتی اقدامات نہ اٹھانے پر احتجاج اور امریکی حکام کی جانب سے اس ضمن میں کاروائی کے بعد کیا گیا

767

کورونا وائرس  نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور یہ مہلک وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ابتک لاکھوں افراد اسے سے متاثر اور ہزاروں جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

 اس جان لیوا وائرس سے بچاو کے جتن بھی جاری ہیں مگر پھر بھی اس کے متاثرہ افراد کی بڑھتی  تعداد کے باعث ممالک کے صحت کےشعبے دباو میں نظر آرہے ہیں اور طبی عملے کے لیے حفاظتی سامان، دوائیں، طبی آلات اور ٹیسٹنگ کٹس کی کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ ٹیسٹنگ کی سہولتوں کی کمی کی وجہ سے وائرس کے متاثرہ افراد کی بہت بڑی تعداد سامنے ہی نہیں آئی۔

یہی وجہ ہے کہ عالمی ریٹیل سیکٹر کی قد آور کمپنی ایمازون کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ اپنے ملازمین کی کورونا وائرس ٹیسٹنگ کے لیے اپنی خود کی لیبارٹری بنائے گی ۔

یہ بھی پڑھیے:

علی بابا کے بانی کا پاکستان سمیت ایشیائی ممالک کو18 لاکھ ماسک، 2لاکھ ٹیسٹ کٹس دینے کا اعلان

ایمازون پاکستان میں کام نہیں کرتی لیکن پاکستانی اس پر کاروبار کیسے کر رہے ہیں؟

جناب وزیراعظم! آپ غلط کہتے ہیں، پاکستان لاک ڈائون کا متحمل ہو سکتا ہے مگر اس پلان کے تحت ۔۔۔

واضح رہے کہ کمپنی کے امریکا میں واقع پچاس مراکز میں ملازمین میں کورونا وائرس کی تشخیص ہونےکے بعد اسے اپنے ملازمین کی جانب سے اس حوالے سے غفلت برتنے کے الزام کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

مارچ میں کمپنی نے اپنے ایک ملازم کو اس حوالے سے احتجاج منعقد کرنے پر نوکری سے برخاست بھی کردیا تھا۔

اس برخاستگی کے بارے میں کمپنی کا کہنا تھا کہ یہ کورونا وائرس کے حوالےسے کمپنی کے طرز عمل پر احتجاج کرنے پر نہیں بلکہ دوسروں کی زندگیاں خطرے میں ڈالنے پر کی گئی مگر بعد میں کمپنی کی ایک میٹنگ کے لیک ہونے والے میمو نے اسکا بھانڈہ پھوڑ دیا۔

اس واقعے کے بعد کمپنی نے کورونا وائرس کے حوالے سے اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ کیا اور بتایا کہ اس نے اپنے کام کرنے کے انداز میں 150 تبدیلیاں کی ہیں۔

کمپنی کا کہنا تھا کہ ملازمین میں ماسک تقسیم کیے جارہے ہیں اور انکا درجہ حرارت بھی چیک کیا جا رہا ہے اور اگلا قدم تمام ملازمین چاہے ان میں علامات ہیں یا نہیں کا ٹیسٹ کرنا ہوگا۔

بلوم برگ کے مطابق ایمازون کیخلاف امریکی حکام کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں کہ اس نے کورونا وائرس کے حوالے اپنے ایک مرکزمیں کوئی حفاظتی اقدامات نہیں کیے تھے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here