بنک فنانسگ: کے پی میں ہنڈا اور زیمکو کی موٹر بائیکس کی فروخت بڑھ گئی

صوبے میں 94 کمپنیوں کے موٹر سائیکل دستیاب، مگر فروخت میں ہنڈا سر فہرست، زیمکو دوسرے نمبر پر، سال 2019 میں دونوں کمپنیوں کے بلترتیب 12 ہزار 5 اور 9 ہزار 316 یونٹس فروخت ہوئے

1148

پشاور: صبوبہ خیبر پختون خواہ میں سیکیورٹی صورتحال بہتر ہونے اور بنکوں کی فنانسنگ کی وجہ سے موٹر بائکس کی فروخت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

تازہ خبر کے مطابق صوبے کی مارکیٹوں میں ویسے تو 94 کمپنیوں کی موٹر بائیکس فروخت کے لیے دستیاب ہیں مگر حالیہ دنوں میں دو کمپنیوں کی بائیکس کی فروخت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔

یہ دونوں کمپنیاں ہنڈا اور زیمکو ہیں اور ان  کی سیلز میں اضافہ بنک فنانس کی سہولت کی وجہ سے ہوا ہے جبکہ دوسری کمپنیوں کے مقابلے میں مہنگی ہونے کے باوجود صوبے میں سب سے زیادہ موٹر بائیکس ہنڈا کی بکی۔

ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈیٹا کے مطابق  2018 میں ہنڈا کی 9 ہزار  389موٹرسائیکلیں رجسٹر کی گئیں جبکہ 2019 میں کمپنی کی  12 ہزار  5 موٹر بائیکس رجسٹر ہوئیں۔

اسی طرح زیمکو کے 2018 میں 7 ہزار  848 یونٹس فروخت ہوئے جو  2019 میں بڑھ کر 9 ہزار 316 یونٹس ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیے:

مستقبل میں کاریں بجلی پر چلیں گی اور وزیر اعظم عمران خان پاکستان میں ای کاریں متعارف کرانے میں کافی سنجیدہ نظر آتے ہیں

آٹھ ماہ کے دوران موٹربائیکس اور تھری وہیلرز کی فروخت میں 9.8 فیصد کمی

انڈس موٹرز کمپنی نے پاکستان میں ٹویوٹا یارس لانچ کر دی

دوسری طرف کچھ موٹر بائیک کمپنیوں کو صوبے میں فروخت میں کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مثال کے طور پر یونایٹڈ آٹو انڈسٹری کے 2018 میں  5 ہزار 441یونٹس فروخت ہوئے جب کہ 2019 میں کمپنی کی فروخت میں کمی ہوئی اور اسکے 3 ہزار 572 موٹر سئیکل بکے۔

2018 میں یاماہا کے 256 موٹر سائیکل فروخت ہوئے جبکہ 2019 میں اسکی 201 موٹر بائیکس ہی بک سکیں۔

یونی سٹار کو بھی فروخت میں کمی کا سامنا رہا ۔    2018 میں اسکی 880 موٹر بائکس فروخت ہوئیں مگر  2019 میں کمپنی کے 660 یونٹس ہی فروخت ہوسکے۔

صوبے میں ان کمپنیوں کے علاوہ دوسری کوئی کمپنی سال 2019 میں 200 سے زیادہ یونٹس فروخت نہیں کرسکیں۔

ہنڈا کی فروخت بڑھنے کی ایک وجہ یہ ہے کہ زیادہ تر بنک اسی کمپنی کو فنانس کرنا پسند کرتے ہیں کیونکہ خیبر پختونخواہ حکومت کے متعدد محکموں جن میں پولیس، لائیو اسٹاک ، بلدیہ، محکمہ صحت اورمحکمہ تعلیم شامل ہیں کی جانب سے اسے ترجیح دی جاتی ہے۔

ہنڈا کے بنک آف خیبر، میزان بنک، خوشحالی بنک اور سی ایس ڈی سٹورز کیساتھ معاہدے ہیں۔

ذرائع کےمطابق ان بنکوں کے ذریعے ہنڈا اٹلس پشاور ڈویژن میں سالانہ 10 سے  15 ہزار جبکہ ڈیرہ اسماعیل خان، چترال اور مالاکنڈ ڈویژنوں میں 30 ہزار موٹر بائیکس فروخت کرتی ہے۔

ماضی میں دہشتگردی کیخلاف جنگ اور عدم استحکام کی وجہ سے صوبہ خیبر پختونخواہ میں بنکوں کی جانب سے موٹر بائیک کمپنیوں کو فنانسگ کی سہولت مہیا نہیں کی جاتی تھی۔

تاہم اب حالات بہتر ہونے پر اس سکیم کے آنے پر نہ صرف حکومتی ملازمین بلکہ نجی اداروں کے ملازمین بھی اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں جس کے باعث موٹر بائیک کمپنیوں کی فروخت میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here