اسلام آباد: پاکستان نے کورونا وائرس کی عالمی جنگ کے خلاف لڑنے کے لیے سارک ممالک کے رکن کے طور پر کورونا ایمرجنسی فنڈ کے لیے 30 لاکھ امریکی ڈالر عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد خطے میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے مجموعی کوششیں کرنا ہے۔
ترجمان وزارتِ خارجہ نے اپنی ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ پاکستان سارک کے عمل پر پُرعزم ہے اور سارک اراکین کے ساتھ خطے کی بہتری کے لیے تعاون جاری رکھے گا۔
ترجمان نے کہا کہ یہ واضح کیا گیا ہے کہ فنڈ کی تمام رقوم ساک سیکرٹریٹ کے زیرِ انتظام ہونی چاہیے اور سارک چارٹر کے تحت سارک اراکین سے مشاورت کے ذریعے فنڈ کے استعمال کے طریقوں کو حتمی شکل دی جانی چاہیے۔
دفترِ خارجہ نے اپنے بیان میں مزیدکہا کہ اس حوالے سے پاکستان کا مؤقف سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے سیکرٹری جنرل سارک اسالہ ریووان ویراکون (Esala Ruwan Weerakoon) کو ایک ٹیلی فون کال کے ذریعے پہنچا دیا ہے۔
اس سے قبل سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نامزد صدرافتخار علی ملک نے تجویز دی تھی کہ سارک اراکین کورونا سے نمٹنے کے لیے مشترکہ طور پر فنڈز جمع کر کے وبا سے چھٹکارے کے لیے کوششیں کریں۔
ایک بیان میں افتخار علی ملک نے کہا تھا کہ پاکستان، بھارت، سری لنکا اور بنگلہ دیش کو ابتدائی مرحلے میں رضاکارانہ طور پر پانچ ملین ڈالر کا فنڈ تشکیل دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا تھا کہ نیپال ، بھوٹان اور افغانستان ملکر اس فنڈ میں دو ملین ڈالر دیں ، سارک تنظیم کے رکن ممالک کسی قسم کے ابہام اور افراتفری کی بجائے عالمی وبا کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششیں کریں۔