کوروناوائرس: جرمنی، فرانس، امریکا، برطانیہ کی معیشتیں بد ترین کساد بازاری کے دہانے پر

چند ہفتوں میں لاکھوں نوکریاں ختم، فرانس کی معیشت چھ فیصد سکڑ گئی، 1945 کے بعد بدترین معاشی کارکردگی، جرمنی کی معیشت میں 10 فیصد گراوٹ، عالمی ادارہ تجارت نے بد ترین کساد بازاری کے خدشے کا اظہار کردیا

772

لندن، واشنگٹن، پیرس: مہلک کورونا وائرس نے دنیا کی بڑی بڑی معیشتوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور ماہرین دہائیوں بعد بد ترین کساد بازاری کی پیشگوئیاں کر رہے ہیں ۔

اگرچہ چین میں کورونا وائرس کا گڑھ سمجھے جانے والا ووہان شہر 11 ہفتوں کے بعد کھول دیا گیا ہے مگر مغرب اب اس جان لیوا وبا کے شکنجے میں بری طرح جکڑ چکا ہے۔

امریکا، برطانیہ، اٹلی، سپین اور فرانس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ممالک ہیں جہاں کووڈ 19 سے لڑائی اور معیشت کو رواں رکھنے کی تگ و دو جاری ہے، لاک ڈاون نے کئی معاشی سیکٹرز بند کردیے ہیں اور چند ہفتوں میں لاکھوں نوکریاں ختم ہو گئی ہیں۔

تباہ کن وائرس کے معاشی اثرات سے متعلق عالمی ادارہ تجارت کے سربراہ روبرٹو ایزی ویڈو نے خبردار کرتے ہوئے کہا، “ہم شائد اپنی زندگی کی بدترین کساد بازاری دیکھیں”۔

ادھر فرانس نے معاشی میدان میں 1945 کے بعد بد ترین کارکردگی دکھائی ہے اور 2020 کی پہلی سہ ماہی میں اس کے معیشت میں چھ فیصد کمی آئی ہے۔

جرمنی جو یورپ کی سب سے بڑی معیشت ہے کے بارے میں ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ 2020 کی دوسری سہ ماہی میں اس کی معیشت 10 فیصد تک سکڑ جائے گی۔

اس سب کے باوجود صحت کے ماہرین اور عالمی ادارہ صحت عوام الناس پر کورونا کے پیش نظر لگائی گئی پابندیاں ہٹانے یا نرم کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ انہیں مزید سخت کرنے کی ضرورت ہے اور خطرے کو ہلکا لینا یا اس کے حوالے سے احتیاط میں غٖفلت برتنا تباہ کن ہوگا۔

ماہرین فکر مند ہیں کہ پابندیاں نرم کرنا وائرس کو تیزی سے پھیلانے کا باعث بن سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا وائرس: پاکستان میں ہلاکتیں 63، کیسز کی تعداد 4414 ہوگئی، 572 صحت یاب

کورونا کے باعث 2020میں عالمی تجارت ایک تہائی رہ جائے گی: عالمی ادارہ برائے تجارت

امریکا میں کورونا وائرس کے باعث 66 لاکھ سے زیادہ ورکرز بے روزگار

برطانیہ کورونا سے شدید متاثر ہونے والے ممالک میں چوتھے نمبر پر ہے جہاں کووڈ 19 سے نمٹنے میں سستی دکھائی گئی اور اب عالم یہ ہے کہ ملک کے وزیر اعظم بھی مہلک وائرس کا شکار ہو کر تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل ہوچکے ہیں، ملک میں اموات کی تعداد 7 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

فرانس میں دس ہزار افراد مہلک وائرس کے ہاتھوں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور سات ہزار 148 افراد  انتہائی نگہداشت میں ہیں۔

امریکا کو بھی کورونا کے حوالے سے بد ترین صورتحال کا سامنا ہے جہاں 14 ہزار سے زائد افراد مہلک وائرس کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں اور ملک میں چار لاکھ افراد اسکا شکار ہو چکے ہیں۔

ادھر پابندیوں کے شکار ایران کی مشکلات میں کورونا کی وبا پھوٹنے سے اضافہ ہوگیا ہے جس کے باعث صدر حسن روحانی نے آئی ایم ایف سے ہنگامی طور پر 5 ارب ڈالر کے قرض کی مانگ کی ہے۔

واضح رہے کہ ایران تقریبا نصف صدی کے بعد آئی ایم ایف کے در پر معاشی مدد کے حصول کے لیے پہنچا ہے اور اسکی وجہ یہی نوول کورونا وائرس ہے۔

انٹرنیشنل لیبر آرگانائزیشن کا صورتحال سے متعلق کہنا ہے کہ نوول کورونا وائرس سے دنیا کی 3.3 ارب لیبر فورس کا 81 فیصد حصہ متاثر ہوگا اور ایسا جنگ عظیم دوم کے بعد پہلی بار دیکھنے میں آئے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here