نیویارک: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پاکستان کو زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ کرنے اور بجٹ سپورٹ کیلئے آئندہ ہفتے ایک ارب 40 کروڑ ڈالرز کا اضافی قرضہ دے گا۔
عرب میڈیا کے مطابق پاکستان نے کورونا وائرس کے باعث منفی معاشی اثرات کے پیش نظر سستے قرضے کی درخواست کی تھی جبکہ پاکستان نے آئی ایم ایف سے یہ درخواست ریپڈ فنانسنگ انسٹرومنٹ کے تحت کی ہے۔
پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ٹریسا ڈبن نے عرب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ پاکستان کی جانب سے قرضے کی درخواست موصول ہوئی ہے جس کے بعد پاکستانی حکام کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئندہ ہفتے پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے اور کورونا وائرس کے پیش نظر معیشت پر منفی اثرات سے نمٹے کے لیے قرضہ دیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
پی ٹی آئی کے ڈیڑھ سالہ دور حکومت میں ملکی قرضوں میں 11ہزار 610 ارب روپے اضافہ
پاکستان کو آئی ایم ایف کے بیل آئوٹ پیکج کی تیسری قسط کے اجراء میں تاخیر
کورونا وائرس کی وجہ سے قرضہ دینے والے اداروں کے اربوں ڈالر ڈوب گئے
معاشی سال 2020 کے دوران حکومتی قرضہ جی ڈی پی کا 83 فی صد رہنے کا امکان
ورلڈ بنک، شرائط پر پورا نہ اترنے کے باعث پاکستان کے لیے دو معاونتی قرضہ جات کا اجرا ملتوی
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف پاکستان کی وزارت خزانہ کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ پاکستان کے پاس کورونا سے درپیش صورت حال سے نمٹنے کیلئے مناسب مالی وسائل موجود ہوں۔
واضح رہے کہ 3 جولائی 2019 کو آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 6 ارب ڈالرز کے قرض کی منظوری دی تھی جو تین سال کے دوران وقتاً فوقتاً قسط وار جاری کیے جائیں گے۔پاکستان کو اب تک آئی ایم ایف سے ایک ارب 44 کروڑ ڈالرز قرضے کی دو قسطیں مل چکی ہیں۔