پاکستان میں کورونا سے مزید تین اموات، ہلاکتیں 58، مصدقہ کیسز کی تعداد 4190 ہو گئی

ووہان سے 76 روز بعد لاک ڈاؤن ختم، امریکا میں 24 گھنٹوں کے دوارن 1970 افراد کی ریکاڈ اموات

914

لاہور: پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید تین افراد کی موت کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 58 ہوگئی جب کہ 130 نئے کیسز کی تصدیق کے بعد ملک بھر میں مریضوں کی تعداد 4190 ہو گئی، وائرس کا شکار ہونے والے  448  افراد اب تک صحت یاب ہو چکے ہیں۔

مہلک وائرس کی وجہ سے سب سے زیادہ سندھ میں 20 اموات ہو چکی ہیں، پنجاب میں 15، خیبر پختونخوا میں 18، گلگت بلتستان میں تین، بلوچستان، آزاد کشمیر اور وفاقی دارالحکموت میں ایک ایک موت ہوئی ہے۔

‘خطرہ ہے مہینے کے آخر میں ہسپتالوں میں جگہ نہ کم پڑ جائے’

وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح بیماری پھیل رہی ہے اور ہمیں خطرہ ہے کہ اس مہینے کے آخر میں کہیں ہسپتالوں میں جگہ کم نہ پڑ جائے۔

اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں وزیر اعظم نے کہا کہ ابھی تک صرف 40 لوگ مرے ہیں تو لوگ سمجھتے ہیں کہ شاید ہمارے پاکستانیوں کی قوت مدافعت زیادہ ہے یا شاید ہمیں یہ بیماری اثر نہیں کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ میں سب سے درخواست کرتا ہوں کہ خدا کا واسطہ اس غلط فہمی میں نہ پڑیں کیونکہ یہ وبا بہت خطرناک ہے اور ہمارے لوگ یہ سوچ کر احتیاط نہیں کررہے کہ پاکستانیوں کو فرق نہیں پڑے گا۔

‘نقصان اندازے سے کم ہوا’

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نے کہا ہےکہ کورونا وائرس سے متعلق جو تخمینہ لگایا اس کے برعکس اموات کم ہوئی ہیں۔

ظفرمرزا اور این ڈی ایم اے کے اعلی افسران سپریم کورٹ کو بریفنگ دینے عدالت پہنچے جہاں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ ہم کورونا وائرس کے تدارک کے لیےکوشش کر رہے ہیں، اس حوالے سے جو تخمینہ لگایا گیا تھا اس کے حساب سے کم کیسز رپورٹ ہوئے، تخمینے کے برعکس اموات بھی کم ہوئی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے صحت کی سہولیات اور امداد کی فراہمی کی شفافیت پر سوال اٹھایا تھا، عدالت نے اب تک آنے والی بیرونی امداد اور فنڈ متاثرین تک نہ پہنچنے پرتشویش کا اظہارکیا تھا۔

لاہور میں نجی ہائوسنگ سوسائٹی لاک ڈائون

لاہور پولیس نے کورونا وائرس کے 22 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد رائے ونڈ روڈپر نجی ہائوسنگ سوسائٹی میں جزوی لاک ڈاؤن کردیا۔

مطابق پنجاب انتظامیہ کی تجاویز کے بعد پولیس کی جانب سے بلاکس اور لوگوں کے گھروں کے باہر بھاری نفری تعینات کردی گئی۔

یہاں یہ واضح رہے کہ رائے ونڈ مرکز میں تبلیغی جماعت کے سیکڑوں افراد میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد پولیس نے پہلے ہی پورے رائے ونڈ شہر کو لاک ڈاؤن کردیا تھا تاکہ وائرس کے مقامی لوگوں میں پھیلنے کو روکا جاسکے۔

پولیس کے مطابق ہاؤسنگ سوسائٹی میں نقل و حرکت کو محدود کردیا گیا ہے اور صرف 2 راستوں کے سوا تمام داخلی و خارجی راستے بند کردیے ہیں، حفاظتی اقدامات کے طور پر سوسائٹی میں عام لوگوں کے داخلے پر مکمل پابندی کے علاوہ کمرشل مارکیٹس میں سماجی فاصلے کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔

متحدہ عرب امارات میں 10 ہزار پاکستانی نوکریوں سے فارغ

 کورونا وائرس کے باعث متحدہ عرب امارات میں 10 ہزار پاکستانیوں کو نوکریوں سے فارغ کردیا گیا۔

پاکستانی قونصل جنرل احمد امجد علی کے مطابق  35 ہزار پاکستانی متحدہ عرب امارات سے واپسی کے خواہش مند ہیں اور ان کی پاکستان قونصل خانے  میں رجسٹریشن کردی گئی ہے۔

قونصل جنرل نے بتایا کہ یو اے ای میں 10 ہزار پاکستانی کورونا وبا کے باعث نوکریوں سے فارغ کردیے گئے ہیں جن کی وطن واپسی کے انتظامات کیے جارہے ہیں،  واپسی میں سیاحوں، نوکری نہ رکھنے والوں اور بزرگوں کو ترجیجی دی جائے گی۔

قونصل جنرل کے مطابق دبئی ائیرپورٹ پر مسافروں کی واپسی پر اسکرینگ کے انتظامات مکمل ہیں،  پاکستانیوں کے لیے فلائٹس آپریشن کرنے کو تیار ہیں لیکن اتنی بڑی تعداد میں پاکستانیوں کی واپسی بہت بڑا چیلنج ہے۔

ووہان سے 76 روز بعد لاک ڈاؤن ختم

 عالمی میڈیا کے مطابق کورونا وائرس کا سب سے پہلا نشانہ بننے والے چین کے شہر ووہان سے 76 روز بعد لاک ڈائون ختم کردیا گیا ہے۔

چین نے 23 جنوری کو ہوبی صوبے کے شہر ووہان کا لاک ڈاؤن کیا تھا جسے آج 76 روز بعد ختم کیا گیا تھا کیونکہ اب ووہان میں وائرس پر مکمل طور پر قابو پایا جاچکا ہے۔

ٹرمپ کورونا کے خلا ملیریا کی دوائی پر مصر

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر کورونا وائرس کے خلاف ملیریا کی دوائی استعمال کرنے پر اصرار شروع کردیا ہے، امریکی صدر نے کہا ہے کہ ملیریا کی دوائی سے کوئی مرتا نہیں۔  یہ وائرس کے خلاف موثر کام کرسکتی ہے۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ ملیریا کی دوائی کے کرونا مریضوں پر اچھے نتائج آئے، جب لوگ اتنی بڑی تعداد میں کرونا میں مبتلا ہوکر مررہے ہیں تو ملیریا کی دوائی کے استعمال میں حرج نہیں۔

امریکا میں 24 گھنٹوں کے دوارن 1970 افراد کی ریکاڈ اموات

امریکا میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 1970 شہریوں کی ریکارڈ اموات کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 12 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔

ایک روز میں اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتوں نے امریکا سمیت پوری دنیا میں لوگوں کو پریشان کردیا ہے جبکہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 33 ہزار 331 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست نیویارک امریکا سمیت پوری دنیا کا سب سے متاثر حصّہ ہے جہاں سب سے زیادہ کرونا مریض ہیں جبکہ اسپتال بھی مریضوں سے بھر چکے ہیں اور سردخانوں میں لاشیں رکھنے کی گنجائش بھی نہیں بچی۔

اس قدر سنگین حالات میں بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی الزام تراشیاں جاری ہیں اور انہوں نے عالمی ادارہ صحت پر بروقت ایکشن نہ لینے کا الزام عائد کرتے ہوئے ڈبلیو ایچ او کی فنڈنگ روک دی ہے۔

دوسری جانب امریکی صدارتی امیدوار و سابق نائب صدر جوبائیڈن نے ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہے کہ ٹرمپ ناکام ہوگیا انہوں نے اقدامات اٹھانے میں مسلسل تاخیر کی اور غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا۔

عالمی صورتحال

مہلک ترین کووڈ 19 وائرس دنیا بھر میں 82 ہزار سے زائد انسانوں کو لقمہ اجل بنا چکا ہے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 14 لاکھ 31 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ 3 لاکھ سے زائد مریض صحت یاب ہوئے ہیں۔

اٹلی میں کوویڈ 19 کی مہلک ترین وبا نے 17 ہزار 127 افراد کو موت کے گھاٹ اتارا جبکہ 1 لاکھ 35 ہزار سے زائد لوگوں کو متاثر کرچکی ہے۔

وائرس کی ہلاکت خیزی اٹلی اور امریکا کے ساتھ اسپین میں جاری ہے جہاں اب تک 14 ہزار 45 انسانی جانوں کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ متاثرین کی تعداد 1 لاکھ 41 ہزار سے زائد ہے۔

فرانس میں وائرس نے 10 ہزار 328 جانیں نگل چکا ہے اور 1 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہیں جبکہ برطانیہ میں اموات کی تعداد 6159 اور مریضوں کی تعداد 55 ہزار سے تجاوز کرگئی۔

ایرانی ڈاکٹروں اور حکام نے وائرس کے پھیلاؤ پر تقریباً قابو پالیا ہے جس کے باعث وہاں ہلاکتوں کی شرح میں کمی آئی ہیں۔ اس کے باوجود وائرس نے 3872 افراد جاں بحق ہوئے ہیں جبکہ 62 ہزار سے افراد متاثر ہیں۔

چین نے وائرس پر کئی روز قبل ہی قابو پالیا تھا جس کے باعث وہاں اموات کی شرح تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے، چین میں 3333 افراد ہلاک جبکہ 81 ہزار لوگ تاحال متاثر ہیں۔

جرمنی میں کرونا وائرس سے 2016 افراد ہلاک اور ایک لاکھ سے زائد مریض ہیں، کرونا وائرس نے بیلجیئم میں 2035 ہلاک اور 22 ہزار متاثر، سوئٹزرلینڈ میں 821 اور ترکی میں 725 انسانی جانیں لیں جبکہ 34 ہزار سے زیادہ لوگوں کو متاثر کیا۔

وائرس برازیل میں بھی 688، سوئیڈن میں 591، پرتگال میں 345، کینیڈا میں 381، انڈونیشیا میں 221، آسٹریا میں 243، نیدرلینڈز میں 2101 افراد ہلاک 19 ہزار سے زائد متاثر ہیں جبکہ بھارت میں 160 افراد کو ہلاک جبکہ 5351 سے زائد متاثر ہیں۔

وائرس نے ایکواڈور میں 191 افراد کو، ڈنمارک میں 203، جنوبی کوریا میں 200، رومانیہ میں 197 اور خلیجی ریاست سعودی عرب میں 41 افراد کو لقمہ اجل بنایا جبکہ 2795 لوگ متاثر ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here