لندن:دنیا بھر میں کورونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن جاری ہے جس وجہ سے بہت سی بندرگاہوں پر ٹرانزٹس پوائنٹس بند ہو گئے ہیں اور ایسے میں بحری جہازوں کے عملے نے تجارت کے بہاؤ کو بہتر رکھنے کے لیے سٹاف کو تبدیل کرنے کی اجازت کا مطالبہ کیا ہے۔
شپنگ انڈسٹری کے افسران نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں 90 فیصد تجارت سمندر کے ذریعے کی جاتی ہے لیکن بہت سے ممالک کی جانب سے لاک ڈاؤن کی مدت میں اضافے اور فضائی سفر منسوخ ہونے کی وجہ سے سپلائی بھی متاثر ہو گئی ہے، خاص کر بحری جہازوں کے مالکان جن کا انحصار بحری جہازوں کے عملے کی آزادانہ نقل و حمل پر ہوتا ہے۔
انٹرنیشنل چیمبر آف شپنگ ایسوسی ایشن اور انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ ورکرز فیڈریشن نے اپنے خط میں دنیا بھر کی بڑی معیشتوں کے 20 ممالک (G20 group) کو کہا ہے کہ سمندر میں کسی بھی وقت 12 لاکھ مرچنٹ ملاح موجود تھے، ایک لاکھ عملے کو ہر مہینے دنیا بھر میں تجارت کی غرض سے چکر لگانے کی ضرورت ہوتی ہے۔