وزیراعظم کا آٹا، چینی بحران تحقیقاتی کمیشن کے ارکان کو دھمکیاں دینے پر اظہار برہمی

آٹا، چینی بحران کی 25 اپریل کی فرانزک رپورٹ میں سفارشات کے مطابق ایکشن اور نظام کی خامیاں دور کی جائیں گی‘ عمران خان کا کابینہ اجلاس سے خطاب

649

اسلام آباد:  وزیراعظم عمران خان نے  آٹا، چینی بحران کی انکوائری کرنے والے کمیشن کو دھمکیوں اور بلوچستان میں ڈاکٹروں اور طبی عملے کے ساتھ نامناسب رویہ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آٹا، چینی بحران کی 25 اپریل کی فرانزک رپورٹ میں سفارشات کے مطابق ایکشن اور نظام کی خامیاں دور کیں جائیں گی۔

منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ اجلاس میں وزیراعظم  کی ہدایت پر چینی اور آٹا بحران کی انکوائری رپورٹ  پیش کرتے ہوئے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کابینہ کو بتایا کہ جس وقت چینی کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آرہا تھا تو اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں متعلقہ وزارت نے ایک رپورٹ جمع کرائی تھی جس کے مطابق اس وقت ملک میں دو ملین ٹن چینی موجود تھی اور شوگر ملوں نے اضافی ذخائر کی وجہ سے گنا خریدنے سے انکار کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: 

چینی بحران پرایف آئی اے رپورٹ سازش، عمران سے پہلے جیسے تعلقات نہیں رہے: جہانگیر ترین

میری کمپنی نے اپنے مارکیٹ شئیر سے کم چینی برآمد کی، جہانگیر ترین کی وضاحت

آٹا بحران صوبوں میں منصوبہ بندی کے فقدان، ملز مالکان کی بے ضابطگیوں کے باعث ہوا، رپورٹ

فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 25 اپریل کو کمیشن کی حتمی رپورٹ پر وزیراعظم قانون کے مطابق ایکشن لیں گے‘ انکوائری رپورٹ میں شوگر پالیسی پر کئی  سوال اٹھائے گئے ہیں‘ مستقبل میں مصنوعی بحران سے بچنے کیلئے اصلاحات لائی جائیں گی۔

معاون خصوصی نے بتایا کہ انکوائری کمیٹی نے شوگر پالیسی پر سوالیہ نشان لگایا اور نظام کی خامیوں کی نشاندہی کی ہے ان خامیوں کو دور کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم نے کمیشن کو ملنے والی دھمکیوں پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے ان عناصر کو خبر دار کیا کہ دوبارہ اس قسم کا عمل دوہرایا گیا تو ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ کابینہ نے 9 نکاتی ایجنڈے پرغور کیا‘ نادرا اور عالمی تنظیموں  کے ساتھ نظام کی تنصیب کے لئے معاہدے اور عابد لودھی کو سی ای او سینٹرل پاور ایجنسی کرنے کے معاملے کو آئندہ کے اجلاس تک موخر کر دیا گیا جبکہ  کابینہ نے کمیٹی برائے توانائی کے   اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کر دی ہے۔

وفاقی کابینہ نے یونیورسل سروس فنڈ میں 62 اضلاع  کو شامل کرنے کے معاملے پر غور کیا، کابینہ کو بتایا گیا کہ یہ وائس اور ڈیٹا سروس معیار میں بہتری  اور براڈ بینڈ ٹیکنالوجی کی طرف مثبت قدم ہے‘ چاروں صوبوں کے دور دراز کے علاقوں جہاں ڈیٹا سروس نہیں تھی وہاں پر اب یہ سہولیات میسر ہوں گی‘ کابینہ نے اس معاملہ کی بھی منظوری دیدی۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس سے جڑے چیلنجز  سے نمٹنے کیلئے شروع کئے جانے والے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے بارے میں معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے کابینہ کو تفصیل سے آگاہ کیا۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ 12ملین خاندانوں میں 146ارب تقسیم کیے جارہے ہیں‘ فی خاندان  12ہزار روپے دیں گے‘ اس سے 4.5ملین خاندانوں کو کفالت پروگرام کے ذریعہ‘  35لاکھ ضلعی معاونت پروگرام اور  صوبوں کے ساتھ مل کر 4 لاکھ خاندانوں کی مدد کرنے جا رہے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here