دالوں، خوردنی تیل کے 350 کنٹینر کراچی بندرگاہ پر روک لیے گئے، ملک میں قلت پیدا ہونے کا خدشہ 

دالوں پر دو فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس اورخورنی تیل،بیجوں پر دو فیصد ایڈیشنل ڈیوٹی ختم کرنے کی منظوری ای سی سی کے اجلاس میں دی گئی مگر ایس آر او جاری نہیں ہوا: گروسرز ایسوسی ایشن

910

کراچی: دالوں،چاول،چینی، مصالحہ جات، گندم و دیگر اجناس کے تھوک تاجروں، درآمدکنندگان وبرآمدکنندگان کی نمائندہ کراچی ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن (کے ڈبلیو جی اے) کی جانب سے کہا گیا ہے کہ دالوں پر دو فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس اورخورنی تیل،بیجوں پر دو فیصد ایڈیشنل ڈیوٹی ختم کرنے کی منظوری ای سی سی کے اجلاس میں دی گئی مگر ایس آر او جاری نہیں ہوا۔

ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ انیس مجید کے مطابق ایس آر او جاری نہ ہونے کی وجہ سے بندرگاہ پر غذائی اشیاء کے کنسائمنٹس کی کلیئرنس رک گئی ہے اور تقریباً 350 کنٹینر پھنس کر رہ گئے ہیں۔

انہوں نے کہ بندرگارہ پر یومیہ بنیادوں پر کنٹینر پہنچ رہے ہیں تاہم کلیئرنس رکنے سے کراچی سمیت ملک بھر میں غذائی اشیاء کی سپلائی متاثر ہونے اور طلب میں اضافے کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے کا اندیشہ ہے۔

منگل کو جاری کردہ اپنے بیان میں انیس مجید نے اپیل کی کہ دالوں، خورنی تیل اور بیجوں کی درآمد پرعائد ڈیوٹی،ٹیکس میں کمی کا ایس آر او جاری کیا جائے تاکہ غذائی اشیاء کے کنسائمنٹ کی کلیئرنس بحال ہوسکے اور ملک بھر میں طلب کے مطابق ان اشیاء کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ کورونا وائرس کی وجہ سے ملک میں لاک ڈاؤن ہے اور عوام گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں جس سے انہیں ہر گزرتے دن کے ساتھ خوراک کی کمی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بندرگاہ پر درآمدی مال کلیئر نہ ہونے کی وجہ سے خوراک کی سپلائی چین متاثر ہوسکتی ہے جس سے طلب و رسد کا توازن بگڑ سکتا ہے اور غذائی اشیاء کی کمی کے ساتھ قیمتوں میں اضافے کے خدشات ہیں۔

انیس مجید نے حکومت سے درخواست کی کہ کرونا وائرس کی وباء کے باعث ملک پہلے ہی سنگین حالات سے دوچار ہے لہٰذا قوم کے بہترین مفاد میں فوری طور پردالوں پر 2 فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس اور ایڈیبل آئل وبیجوں پر 2 فیصد ایڈیشنل ڈیوٹی ختم کرنے کا ایس آر او جاری کیا جائے تاکہ غذائی اشیاء کی کسٹم سے کلیئرنس بحال ہوسکے بصورت دیگر خوراک کی سپلائی چین کا بحران جنم لے سکتا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here