لاہور: وفاقی وزیر برائےریلویز شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن ہونے سے ریلوے کو ہفتہ وار ایک ارب روپے نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔
وزیر ریلوے شیخ رشید نے ایک پریس کانفرس میں کہا کہ “ہم حکومت کے فیصلوں کے پابند ہیں لیکن اگر لاک ڈاؤن ختم ہوتا ہے، ہم 20 ٹرینیں چلائیں گے (موجودہ ڈیمانڈ کو دیکھتے ہوئے) ضرورت کے مطابق ٹرینیں چلائیں گے”۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی اجازت سے 15 اپریل سے ریلوے مال گاڑیوں کا آغاز کرے گا۔ وزیرِ ریلوے نے کہا کہ “لاک ڈاؤن سے پہلے ہم نے 20 مزید ٹرینوں کا آغاز کیا تھا اور اگر 40 ٹرینیں نہ چلاتے تو کراچی میں مسافر پھنس جاتے”۔
شیخ رشید نے کہا کہ “لاک ڈاؤن سے دو دن پہلے 16 ہزار 500 مسافروں نے مختلف ٹرینوں میں سفر کیا”۔ وفاقی وزیر نے پینشرنرز اور ریلوے ملازمین کو یقین دلایا کہ انہیں پریشان نہیں ہونا چاہیے جبکہ انکے پاس ایک ہزار 670 کلیوں کے اعداوشمار ہیں جنہیں احساس پروگرام سے مالی امداد کے لیے بھیجے گئے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “پاکستان ریلوے کے کسی ملازم میں کورونا وائرس کی علامات نہیں ظاہر ہوئیں اور پاکستان میں دوسرے ممالک کی نسبت صورتحال بہتر ہے۔ 14 اپریل کو صورتحال مزید واضح ہو جائے گی، اگر نہیں ہوتی ہم ملک میں ٹرینوں کو نہیں چلائیں گے”۔
گزشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان ریلوے کو ملک میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے 24 سے 31 مارچ تک ٹرین آپریشنز منسوخ کرنے کی منظوری دی تھی۔
تاہم بعد میں ملک میں کورونا وائرس کے کیسوں میں اضافے کی وجہ سے ٹرین آپریشنز کو منسوخ رکھنے کی مدت میں توسیع کی گئی تھی۔
ملک میں کورونا وائرس کی وجہ سے 40 افراد جان لیوا وبا سے لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ 2700 سے زائد شہریوں میں کورونا وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے۔