لاہور: حکومت نے مقامی طور پر تیار کردہ وینٹی لیٹرز کی کلینیکل جانچ شروع کر دی ہے اور اس حوالے سے پہلے سے ہی تیار شدہ وینٹی لیٹرز کے ابتدائی نمونے (پروٹوٹائپ) متعلقہ محکموں کو بھیجے جا چکے ہیں۔
وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی چودھری فواد حسین نے پاکستان ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل کو اب تک وینٹی لیٹرز کے 48 ڈیزائن موصول ہو چکے ہیں جن میں سے دو منتخب کر کے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کو اجازت کے لیے ارسال کر دیے گئے ہیں۔
انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ اس مقصد کے لیے کمپنیاں شارٹ لسٹ کی جا رہی ہیں اور ہم جلد پاکستان میں وینٹی لیٹرز تیار کرنا شروع کر دیں گے۔
وزیراعظم کی ٹاسک فورس برائے نالج اکانومی کو اب تک 34 پروپوزل موصول ہو چکے ہیں (48 میں سے) جب کہ بہت سے ابتدائی نمونے یا پروٹو ٹائپ تخلیق کے مرحلے میں ہیں۔
اس رپورٹر سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کی ٹاسک فورس برائے نالج اکانومی کے فوکل پرسن ڈاکٹر شعیب احمد خان نے پاکستان انجینئرنگ کونسل کے وینٹی لیٹرز کی تیاری کے حوالے سے قائدانہ کردار ادا کرنے پر تعریف کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ متعدد بے لوث ماہرین پاکستان انجینئرنگ کونسل کے چیئرمین انجینئر جواد سلیم قریشی اور ان کے نمائندے بریگیڈیئر (ریٹائرڈ) طارق جاوید کی قیادت میں دن رات کام کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر شعیب احمد خان نے کہا کہ ہم ہر ایک کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں کہ وہ ملکی ترقی کے لیے کی جانے والی کوششوں میں اپنا حصہ ڈالے۔
انہوں نے ٹاسک فورس برائے کورونا وائرس کے سربراہ ڈاکٹر عطاء الرحمان اور وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چودھری کے جلد از جلد تمام سٹیک ہولڈرز کو آپس میں یکجا کرنے کی کوششوں پر بھی تعریف کی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان سے فوری رابطہ کیا گیا تاکہ وہ وینٹی لیٹرز کے استعمال کے لیے عالمی ہنگامی معیار اختیار کرے جو ترجیحاً برطانیہ سے مماثلت رکھتا ہو جب کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کو بھی اعتماد میں لیا گیا تاکہ اگر پاکستان انجینئرنگ کونسل کی جائزہ کمیٹی کی جانب سے کوئی ابتدائی نمونہ منظور ہوتا ہے تو اس کی پائلٹ پراڈکشن شروع ہو سکے۔ سیکرٹری صحت سے جانچ کی خدمات کی فراہمی کے لیے رابطہ قائم کیا گیا ہے۔