ریاض: دنیا کے اکثر ممالک میں کورونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن جاری ہے جس کے نتیجے میں عالمی منڈی میں خام تیل کے نرخوں میں تاریخی کمی ہوئی ہے، سعودی عرب، عراق اور روس سمیت کئی تیل پیدا کرنے والے ممالک کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
ریاض اور ماسکو کی قیمتیں کم کرنے کی جنگ میں تیل کی منڈی میں گزشتہ کئی ہفتوں سے بحران جاری ہے جبکہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے دنیا بھر میں تیل کی طلب میں کمی ہوئی ہے۔
تیل کی عالمی منڈی کو مستحکم کرنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب اور روس میں تیل کی قیمت کا تنازع ختم کرانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک نے تیل پر جھگڑا ختم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جبکہ دونوں ممالک کی جانب سے گزشتہ روز تیل کی پیداوار میں اضافے کا اعلان کیا گیا تھا۔
عالمی منڈی میں امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ 5.7 فیصد کم ہو کر 23.88 ڈالر فی بیرل رہا جبکہ برینٹ کروڈ 2.7 فیصد کم ہو کر 29.11 ڈالر فی بیرل رہا۔
سعودی میڈیا نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے اوپیک گروپ کے ممالک سے تیل کی منڈی میں قیمتیں بحال کرنے کے لیے اجلاس منعقد کیا گیا۔ سعودی حکومت کے مطابق انہوں نے اوپیک کے 22 اراکین کی حمایت سے تیل کی پیداوار کم کرنے کے ایک معاہدے کی کوشش کی لیکن اتفاقِ رائے حاصل کرنے میں ناکام رہا۔
اسکے علاوہ تیل کی پیداوار کا دوسرا بڑا ملک عراق بھی قیمتیں گرنے سے مشکلات کا شکار ہے، عراقی معیشت کا دارومدار پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات پر ہوتا ہے تاہم قیمتیں کم ہونے سے اس کا ریونیو کمی کا شکار، پیداوار کم ہونے کا خدشہ اور مستقبل کی برآمدات بارے سوالیہ نشان ہے۔