کینیڈین کمپنی کا تمباکو کے پودوں سے کورونا کی ویکسین تیار کرنے کا تجربہ

کینڈا کی بائیو ٹیک کمپنی میڈیکاگو (Medicago) نے اعلان کیا ہے کہ وہ کورونا وائرس کے خلاف اب پودے کے ذریعے ویکسین بنانے کی کوشش کر رہی ہے جسے جلد امریکی خوراک اور دوا ساز ادارے کی جانب سے منظوری کے لیے جمع کرایا جائے گا

807

اوٹاوا: دنیا بھر میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے سبب تمام ریسرچ سینٹرز نے انسانوں کو جان لیوا وبا سے بچانے کے لیے ویکسین ایجاد کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔

ویکسین ایجاد کرنے کی دوڑ میں شامل کینیڈا کی ایک بائیو ٹیک کمپنی میڈیکاگو (Medicago) نے اعلان کیا ہے کہ وہ وائرس کے خلاف اب تمباکو کے پودے سے ویکسین بنانے کی کوشش کر رہی ہے جسے جلد امریکہ کی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے منظوری کے لیے بھیجا جائے گا۔

میڈیکاگو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے سارس2 کے جینیاتی معلومات حاصل کرنے کے صرف 20 دن بعد وائرس نما پارٹیکل پیدا کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، یہ کورونا وائرس کا ذمہ دار پارٹیکل ہے۔

میڈیکاگو نے اس سے پہلے بھی موسمی زکام کے لیے پودوں سے ایک ویکسین بنائی تھی لیکن یہ اب کورونا وائرس کے لیے ویکسین بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: 

’کورونا وائرس کی ویکسین ابتدائی مراحل میں ،تباہ کاریاں جولائی اگست تک جاری رہ سکتی ہیں‘

کورونا وائرس کی ویکسین کی ایجاد، دواساز کمپنیوں میں مقابلہ، کمائی کا نادر موقع

’کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے میں ایک سے ڈیڑھ سال لگ سکتا ہے‘

مرغی کے انڈوں میں بائیو ری ایکٹر کے طور پر زندہ وائرس پر کام کرنے کی بجائے میڈیکاگو تمباکو کے پودے استعمال کرنا شروع کیے ہیں جو زیادہ تیزی اور مؤثر طریقے سے پروٹین پیدا کرنے کا عمل ہے۔

چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) میڈیکاگو ڈاکٹر بریوس کلارک (Bruce Clark) کے مطابق کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ان کی ابتدائی پیشرفت کی رفتار پودے پر مشتمل پلیٹ فارم کی صلاحیت سے منسلک ہے جو عالمی وبا کے خطرے سے نمٹنے کے لیے ویکسین اور اینٹی باڈیز سولیوشن پیدا کرنے کے قابل ہے، یہ ٹیکنالوجی کورونا وائرس کے خلاف غیرمعمولی تیزی سے مقابلہ کرنے کے قابل بناتی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here