لاہور: پاکستان کے سب سے بڑے سافٹ ویئر ہائوس نیٹ سال ٹیکنالوجیز نے اپنے عملے کے تمام ارکان کی تنخواہوں میں 20 سے 30 فی صد کمی کرنے کے علاوہ متعدد ملازمین کو رخصت پر بھیج دیا ہے۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق، یہ فیصلہ کورونا وائرس کے باعث پیدا ہونے والے بحران کے تناظر میں اخراجات کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔
کمپنی کی جانب سے عملے کے ارکان کو ارسال کی گئی ایک ای میل میں کہا گیا ہے کہ کمپنی کی بقاء کے لیے مینجمنٹ نے کمپنی کے اخراجات کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اطلاق گزشتہ روز کیا گیا جس کے تحت ان ملازمین کی تنخواہ کاٹی جائے گی جو ڈیڑھ لاکھ روپے سے زیادہ وصول کر رہے ہیں۔ ڈیڑھ لاکھ روپے سے کم وصول کرنے والے ملازمین کی تعداد نہایت کم ہے جن کی تنخواہوں میں بھی کٹوتی کی جا سکتی ہے۔
تاہم، مارچ کی تنخواہ میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
ای میل میں یہ کہا گیا ہے کہ تمام ڈویژنز میں مینجمنٹ کے سینئر ارکان کی تنخواہوں میں پہلے ہی بڑے پیمانے پر کٹوتی کی جا چکی ہے اور ہر ڈویژن سے یہ پوچھا گیا ہے کہ اخراجات کم کرنے کے لیے کیا جائے جس سے اہلیت پر بھی کم سے کم اثرات مرتب ہوں۔
دریں اثناء، ملازمین یہ یقین رکھتے ہیں کہ اگر کمپنی تنخواہوں میں کٹوتی کرتی ہے تو اسے کام کا دورانیہ بھی 20 سے 30 فی صد کم کرنا چاہئے۔
کمپنی کی اندرونی دستاویز کے مطابق، کورونا وائرس کے باعث نیٹ سول کی جلد کوئی نیا آرڈر حاصل کرنے کی اہلیت متاثر ہوئی ہے اور اس کے اثرات تیسری اور چوتھی سہ ماہی میں واضح ہوں گے۔