حکومت نے تاجروں کیلئے 107 ارب کے ٹیکس ریفنڈز جاری کردئیے

ڈی ایل ٹی ایل کی مد میں 30 ارب، فاسٹرنظام کے تحت 10 ارب، غیربرآمدی شعبہ کو 52 ارب، ڈیوٹی ڈرابیک کی مد میں 15 ارب روپے کی ادائیگی ایک ہفتے میں مکمل ہوگی

696

اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے کہاہے کہ حکومت کے اقتصادی پیکج کا مقصدعالمگیر وبا کے اثرات سے متاثرہونے والے طبقات اورشعبوں کو معاونت فراہم کرناہے۔

ڈی ایل ٹی ایل کی مد میں 30 ارب روپے کی ادائیگی ، فاسٹرنظام کے تحت مزید 10 ارب روپے، غیربرآمدی شعبہ کو ٹیکس ری فنڈ کی مد میں 52 ارب روپے اورڈیوٹی ڈرابیک کی مد میں 15 ارب روپے کی ادائیگی کاعمل ایک ہفتے کی مدت میں مکمل ہوگا۔

جمعرات کو کاروباری شخصیات میں ٹیکس ریفنڈز کے چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے جو بحران آیاہے اس سے نمٹنے کیلئے حکومت نے 1200 ارب روپے سے زائد مالیت کاامدادی پیکج متعارف کرایاہے، اس پیکج کامقصد ان شہریوں اورشعبوں کو معاونت فراہم کرناہے جو عالمگیروبا کے اثرات سے متاثرہوئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ متاثرہ افراد کوحفاظت، اشیائے خورونوش کی فراہمی اور بحران کے دنوں میں انہیں نقد امداد دینا اولین ترجیح ہے۔ اس ضمن میں ایک روزقبل وزیراعظم نے ڈیڑھ سوارب روپے کے پروگرام کا افتتاح کردیا ہے جس کے تحت ایک کروڑ20 لاکھ خاندانوں یا ملک کی ایک تہائی آبادی کونقد امداد کی فراہمی عمل میں لائی جائیگی۔

حفیظ شیخ نے کہا کہ کورونا کی وبا سے کاروباری برادری پرپڑنے والے منفی اثرات سے نمٹنے کیلئے حکومت نے پانچ بڑے فیصلے کئے ہیں، متاثرہ ملازمین کی امداد کیلئے 200 ارب روپے کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں، چھوٹے اوردرمیانہ درجہ کے کاروبارکے مالکان اورملازمین کی امدادکیلئے 100 ارب روپے امدادی پیکج میں شامل ہیں۔

ا س کے علاوہ ایس ایم ایزکے ذمہ قرضوں اورسود کی ادائیگی میں سہولیات اوررعائتیں بھی فراہم کی جارہی ہیں، برآمدکنندگان کو100 ارب روپے کے ری فنڈزکی ادائیگی کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی اورگیس کے بلوں کی ادائیگی میں بھی سہولت فراہم کی گئی ہے، ان بلوں کی ادائیگی میں تین ماہ کی رعایت دی گئی ہے اوراس کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی، اس مقصد کیلئے امدادی پیکج میں 70 ارب روپے رکھے گئے ہیں، پیٹرول، ڈیزل اوردرآمدی تیل کی قیمت کم کرنے کیلئے امدادی پیکج میں 70 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے کہاکہ اشیائے خورونوش پرڈیوٹی اورٹیکس ختم کردئیے گئے ہیں، اسی طرح گندم کی خریداری کیلئے 200 ارب روپے سے زائد کے فنڈزمختص کئے گئے ہیں تاکہ ہمارے کاشت کاروں کے پاس نقد پیسہ آئے اورمعیشت میں طلب میں اضافہ کوممکن بنایا جاسکے۔

وزیراعظم کے مشیرنے ری فنڈز کی مد میں 100 ارب روپے کی ادائیگی کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ڈی ایل ٹی ایل کی مد میں 30 ارب روپے کی ادائیگی، فاسٹرنظام کے تحت مزید 10 ارب روپے، غیربرآمدی شعبہ کو ٹیکس ری فنڈ کی مد میں 52 ارب روپے اورڈیوٹی ڈرابیک کی مد میں 15 ارب روپے دئیے جارہے ہیں۔

یہ تقریباً 107 اب روپے کا پیکج ہے جوحکومت اس مشکل کے دور میں اپنے تاجرطبقہ کی امدادکیلئے دے رہا ہے، یہ عمل ایک ہفتے کی مدت میں مکمل ہوگا۔ اس ادائیگی کے بعد سیلزٹیکس ری فنڈ کی مد میں کوئی بقایا جات باقی نہیں رہیں گے۔

 انہوں نے کہاکہ حکومت تاجراوربزنس کمیونٹی کی مدد اورتعاون کا سلسلہ جاری رکھے گی، امدادی پیکج میں مختص رقوم کی شفاف تقسیم کیلئے ہمارا تمام صوبوں کے ساتھ رابطہ ہے اوراس بات کو یقینی بنایا جارہاہے کہ عوام کاپیسہ شفاف انداز میں مستحقین تک پہنچایا جائے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here