کورونا وائرس: پاکستان میں 94 افراد صحت یاب، مریضوں کی تعداد 2112 ہوگئی

885
فوٹؤ: اے پی پی

لاہور: پاکستان بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 2112 ہو گئی جبکہ وائرس کا شکار ہونے والے 94 افراد اب تک صحت یاب ہو چکے ہیں۔

پاکستان میں اب تک ہونے 26 افراد مہلک وائرس کا شکار ہوکر جاں بحق ہو چکے ہیں،  پنجاب میں سب سے زیادہ 9، سندھ 8، خیبرپختونخوا 6، بلوچستان ایک اور گلگت بلتستان میں 2 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

14 روز میں 26 اموات

پاکستان میں کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت 18 مارچ کو سامنے آئی جبکہ اسی روز دوسری موت کی بھی تصدیق کردی گئی۔

18 مارچ کو خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور جھگڑا نے مردان میں پہلے شخص کے کورونا وائرس کی وجہ سے انتقال کرجانے کے بارے میں آگاہ کیا۔ بعد ازاں کچھ ہی دیر میں انہوں نے ہنگو میں دوسرے فرد کی موت کی تصدیق کی۔

9 دن میں 1000 بستروں کا ہسپتال قائم

وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کی سربراہی میں کورونا وائرس پھیلاؤ کو روکنے کے لیے  ایکسپو سینٹر لاہور میں 1000 بستروں پر مشتمل خصوصی فیلڈ ہسپتال تیار کر لیا گیا۔

محکمہ صحت، ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو 1122 کی مشترکہ کاوشوں سے صرف 9 دن میں 1000 بستروں پر مشتمل ہسپتال بنایا گیا ہے۔

ملیریا کی دوا سے کورونا کا مریض صحت یاب 

پنجاب کے مختلف اسپتالوں میں کورونا کے مریضوں پر ملیریا کی دوا کا استعمال شروع کردیا گیا۔

میو اسپتال کے سی او او ڈاکٹر اسد اسلم کے مطابق  اسپتال میں کورونا ٹیسٹ مثبت آنے والے مریضوں پر ملیریا کی دوا ستعمال کی جارہی ہے، میواسپتال لاہور میں 15 دن میں 8 مریض صحت یاب ہوکر گھر جاچکے ہیں اور جو مریض صحت یاب ہوکرگئے ہیں ان پر دوا کا نتیجہ بظاہر کامیاب رہا۔

ڈاکٹر اسد اسلم نے بتایا کہ چین میں ملیریا کی دوا کے استعمال کے بعد یہاں بھی فزیشن یہ دوا استعمال کررہے ہیں، پنجاب کے اسپتالوں میں ملیریا کی دوا پہلے سے موجود ہے۔

دوسری جانب ترجمان پنجاب حکومت کا کہنا ہےکہ حکومت نے ملیریا کی 50 ہزار سے زائد گولیاں مزید اسٹاک کرلی ہیں۔

1200 ارب کا معاشی ریلیف پیکج 

وفاقی کابینہ نے 1200 ارب کے معاشی ریلیف پیکیج اور 700 ارب  کا ہدف حاصل کرنے کےلئے سکوک بانڈ زکے اجراءکی منظوری دیدی۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے ایک طرف عوام کو کورونا وائرس وبا مرض سے بچانا اور اور اس بات پر کڑی نظررکھنی ہے کہ غربت کی نچلی سطح پر زندگی گذارنے والوں کا بھوک افلاس اور بے روزگاری کے ہاتھوں قتل نہ ہو‘ بنیادی ضرورت کی اشیاءکی فراہمی پر کسی قسم کی قدغن نہیں آنا چاہئے۔

کورونا وائرس کو جنگ عظیم دوئم کے بعد بدترین بحران

اقوام متحدہ نے دنیا بھر میں پھیلے کورونا وائرس کو جنگ عظیم دوئم کے بعد بدترین بحران قرار دے دیا ہے۔

گزشتہ برس دسمبر میں چین سے منظر عام پر آنے والے کورونا وائرس سے اب تک دنیا کے 199 ممالک میں 42 ہزار سے زائد لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں جب کہ 8 لاکھ 72 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ اس کورونا وائرس (کووڈ 19) کو عالمگیر وبا قرار  دے کر خبر دار بھی کر چکی ہے کہ اگر دنیا نے وائرس پر قابو پانے کے لیے فوری طور پر اقدامات نہ کیے تو اس سے پوری عالم انسانیت کو خطرہ ہے اور  لاکھوں جانیں ضائع ہو سکتی ہیں۔

یو این کی جانب سے امیر ممالک سے اپیل بھی کی گئی ہے کہ کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے غریب ممالک کو 12 ارب ڈالر امداد کی فوری ضروت ہے۔

‘آئندہ دو ہفتے امریکا کے لیے انتہائی درد ناک ہوں گے’

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی خبردار کیا ہے کہ آئندہ دو ہفتے امریکا کے لیے انتہائی درد ناک ہوں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ چند روز قبل بھی اس بات کا خدشتہ ظاہر کر چکے ہیں کہ کورونا وائرس سے امریکا میں اموات ایک سے دو لاکھ تک ہو سکتی ہیں، ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر ہم اموات کو اس تعداد تک روکنے میں کامیاب ہو گئے تو یہ ہماری بہت بڑی کامیابی ہو گی۔

امریکا میں ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار 700 سے زائد ہو چکی ہے جب کہ چین جہاں دنیا میں سے سے پہلے وائرس آیا تھا وہاں اموات کی تعداد 3 ہزار 282 ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here