چین نئی پابندیوں کا جواب دے گا، ہواوے نے امریکا کو خبردار کردیا

امریکہ کی ہواوے کو چپس کی فروخت محدود کرنے کی تیاری، چین نے جوا ب میں امریکی مصنوعات کی فروخت محدود کرنے یا پابندی لگانے بارے خبردار کردیا

668

چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیوں نے 2019  میں اسکی سیلز کو بری طرح متاثر کیا اور 2020 بھی  اسکے لیے اس حوالے سے مشکل سال ہوگا۔

ہواوے نے خبردار کیا ہے کہ چینی حکومت اس پر خاموش نہیں بیٹھے گی اور اس کی جانب سے بھرپور جواب دیا جائے گا۔

ٹیلی کام آلات بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی نے یہ دھمکی ایسے وقت میں دی ہے جب اس کی منافعے کی رپورٹ میں اس چیز کا انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ تین برسوں میں پچھلے برس اسے منافعے میں شدید کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

ہواوے امریکہ میں مصنوعات فروخت کا حق رکھنے کے حوالے سے مقدمہ ہار گئی

 تجارتی جنگ:امریکا کی  چین اور اسکی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر مزید پابندیوں کی منصوبہ بندی

ہواوے نے اپنی عالمی پے منٹ سروس ’’ہواوے پے‘‘ پاکستان میں متعارف کرادی

ہواوے نے خبردار کیا ہے کہ چین امریکہ کی جانب سے ہواوے کو چپس کی فروخت محدود کرنے کے جواب میں کوئی بڑا قدم اُٹھا سکتا ہے جیسا کہ امریکی مصنوعات کی چین میں فروخت کو محدود کرنا یا چپس کے متبادل سپلائر ڈھونڈنا۔

اس حوالے سے کمپنی کے چئیرمین ایرک زو کا صحافیوں سے بات چیت میں کہنا تھا کہ چینی حکومت ہاتھ پر ہاتھ دھرے ہواوے کو تباہ ہوتے نہیں دیکھ سکتی ۔

انہوں نے خبردار کیا کہ چینی حکومت کیونکر امریکی کمپنیوں کے فراہم کردہ 5G چپس یا  5G کی مدد سے چلنے والے بیس سٹیشنوں، موبائل فون اور دوسرے آلات پر سائبر سیکیورٹی کے نام پر پابندی  نہیں لگا سکتی ؟

واضح رہے کہ امریکی حکومت کا الزام ہے کہ چینی حکومت ہواوے کے آلات کو جاسوسی کے لیے استعمال کرسکتی ہے۔

اسی خدشے کے سبب  امریکہ نے پچھلے سال مئی میں ہواوے کو بلیک لسٹ کردیا تھا ۔ صدر ٹرمپ کی انتظامیہ ہواوے کیخلاف اقدامت کے طور پر کمپنی کو چپس کی سپلائی محدود کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔

اس صورتحال کے بارے میں ہواوے کے چئیرمین ایرک زو کا کہنا تھا کہ اگر ایسا ہوتا ہے تو ہواوے اور دوسری چینی کمپنیاں جنوبی کوریا، تائیوان اور خود چین کی کمپنیوں سے چپس خرید سکتی ہیں اور انہیں چپس کی تیاری کا ٹھیکہ دے سکتی ہیں۔

ایرک نے البتہ اعتراف کیا کیہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے کمپنی کے لیے 2020 مشکل سال ہوگا اور کمپنی کی سپلائی چین متاثر ہوسکتی ہے۔

ہواوے کے مطابق 2019 میں اسکا نیٹ پرافٹ 62.7 ارب یوآن یا 8.9 ارب ڈالر رہا جو کہ گزشتہ تین سالوں کی نسبت کم ترین ہے اور اس میں گزشتہ برس یعنی  2018کی نسبت 25 فیصد کمی آئی ہے۔

کمپنی کےمطابق اسکے کئیریر بزنس جس میں 5G موبائل نیٹ ورک کے آلات شامل ہیں میں 3.8 فیصد کا اضافہ ہوا۔

کمپنی کی مجموعی کمائی 858.8 ارب یوآن رہی جس میں بڑا کردار سیلز میں 34 فیصد اضافے کا رہا۔

کمپنی کی زیادہ تر سیلز چین میں ہی ہوتی ہیں  جو 36.2  فیصد بڑھ کر 506.7 ارب یوآن تک پہنچ گئیں۔  اس کے بر عکس ایشیا پیسیفک ریجن میں چین کو نکال کر کمپنی کی سیلز 13.9 فیصد کم ہوگئیں جبکہ یورپ اور مشرق وسطی میں سیلزمحض0.7 فیصد بڑھیں۔

2019 میں چین کی سمارٹ فون مارکیٹ میں ہواوے کا شئیر 38.5 فیصد ریا جو کہ  2018 میں 27 فیصد تھا۔ ایسا امریکا کی جانب سے کمپنی پر پابندیوں کے بعد چینی قوم کی ہواوے کیساتھ ہمدردی کے نتیجے میں ہوا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here