اسلام آباد: کورونا وائرس کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لئے لاک ڈاؤن کی وجہ سے سیمنٹ کی فروخت میں گزشتہ چند روز کے دوران 80 فیصد کمی ہوئی ہے۔
آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اے پی سی ایم اے) کے حکام نے کہا ہے کہ جنوبی زون (سندھ) میں گزشتہ دس روز سے جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے سیمنٹ کی یومیہ فروخت 85 فیصد کے حساب سے 3500 ٹن تک کم ہو گئی ہے جبکہ قبل ازیں یومیہ فروخت 20 تا 22 ہزار ٹن تھی۔
یہ بھی پڑھیے:
کورونا کے باعث تعمیراتی سرگرمیاں محدود، سیمنٹ بنانے والی کمپنیوں کا پلانٹس بند کرنے کا فیصلہ
کورونا وائرس، نیشنل ریفائنری ، ڈی جی سیمنٹ کمپنی لاک ڈاؤن کے باعث لاک کر دی گئیں
سیمنٹ سیکٹر کو رواں مالی سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران 500 ملین روپے کا نقصان
انہوں نے کہا کہ پنجاب (شمالی زون) کے کارخانوں کی فروخت 75 فیصد کم ہوئی ہے کیونکہ پنجاب میں جزوی لاک ڈاؤن کا فیصلہ سندھ سے چار روز بعد کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ شمالی زون کے سیمنٹ تیار کرنے والے اداروں کی فروخت 30 تا 35 ہزار ٹن یومیہ تک کم ہو گئی ہے جبکہ لاک ڈاؤن سے پہلے پنجاب کے کارخانوں کی روزانہ اوسط فروخت ایک لاکھ 35 ہزار ٹن تا ایک لاکھ 40 ہزار ٹن تھی۔
سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے مطابق لاک ڈاؤن کے باعث ٹرانسپورٹ کے بعض مسائل کی وجہ سے سیمنٹ کی برآمدات بھی 93 فیصد کمی سے ایک ہزار ٹن تا 1500 ٹن تک کم ہو گئی ہیں جبکہ قبل ازیں سیمنٹ کی روزانہ برآمدات 20 تا 22 ہزار ٹن تھیں۔
انہوں نے کہا کہ سیمنٹ کی فروخت اور برآمدات میں کمی سے مختلف ٹیکسوں کی مد میں حکومتی محاصل بھی کم ہوئے ہیں۔ سیمنٹ تیار کرنے والی صنعت حکومت کو مختلف ٹیکسوں کی مد میں 3800 روپے فی ٹن کی ادائیگی کرتی ہے جس میں دو ہزار روپے فی ٹن ایکسائز ڈیوٹی اور 1800 روپے فی ٹن سیلز ٹیکس شامل ہے۔
اے پی سی ایم کے اعداد و شمار کے مطابق جاری مالی سال کے ابتدائی آٹھ مہینوں میں جولائی تا فروری 2019-20ء کے دوران سیمنٹ کی برآمدات 10 فیصد کے اضافہ سے 33.3 ملین ٹن تک بڑھی ہیں۔
گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران 30.2 ملین ٹن کی برآمدات کی گئی تھیں۔
اے پی سی ایم اے کے حکام نے توقع ظاہر کی ہے کہ حکومتی اقدامات سے تعمیراتی سرگرمیوں کے فروغ سے سیمنٹ کی صنعت کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا اور کورونا وباء پر قابو پانے کے بعد سیمنٹ کی برآمدات بھی بڑھنے کا امکان ہے۔