لاہور: ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) نے بجلی بلوں کی 7 اپریل تک توسیع سے متعلق پاور ڈویژن کے نوٹی فکیشن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مذکورہ کمپنی کے ماتحت علاقوں کے 25 ٹیکسٹائل ملز کے بجلی کے کنیکشن کاٹ دیے ہیں۔
25 ٹیکسٹائل ملوں کے مابین اللہ وسایا ٹیکسٹائل، فنشنگ ملز لمیٹڈ، حسنین ٹیکسٹائل اور محمود ٹیکسٹائل ملز شامل ہیں۔
پاور ڈویژن نے 26 مارچ کو اپنے نوٹی فکیشن میں بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بل کی ادائیگی میں 7 اپریل تک بغیر جرمانے کے بل ادا کرنے کی تاریخ میں توسیع کرنے کا حکم دیا تھا اور اس فیصلے کو اسی دقت لاگو کیا گیا تھا۔
پاور ڈویژن نے پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی (پیپکو) اور پاور انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی (پی آئی ٹی سی) کو سختی سے ہدایات پر عمل درآمد کر کے رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔
ٹیکسٹائل شعبے میں ذرائع نے کہا ہے کہ ملک میں بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں بشمول لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو)، گجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (جیپکو)، فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (فیسکو) اور دوسری کمپنیوں کو پاور ڈویژن نے 26 مارچ کو نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔
ذرائع نے مزیدکہا ہے کہ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) سیکرٹری کامرس سردار احمد نواز سکھیرا کے نوٹس میں لائے ہیں کہ چیف ایگزیکٹو آفیسر میپکو طاہر جاوید نے پاور ڈویژن کے نوٹس پرعملدرآمد کرنےسے انکار کرتے ہوئے کہا کہ “میپکو ایک خودمختار کمپنی ہے اور پاور ڈویژن کے نوٹی فکیشن کو نہیں مانتی”۔
اپٹما نے سیکرٹری کامرس کو بتایا کہ میپکو نے اس سے قبل ٹیکسٹائل انڈسٹری کے صارفین کو اضافی بل بھیجے اور نوٹی فکیشن کے مطابق (7.5 سینٹس فی کلو واٹ فی گھنٹہ) میپکو نے جاری بلوں سے بھی زیادہ انکے ریفنڈ دینے ہیں۔
ذرائع نے کہا کہ حالیہ جاری ہونے والے بلوں کی آخری تاریخ (سوموار) تھی جو پاور ڈویژن کے نوٹی فکیشن کے مطابق بڑھا دی گئی ہے۔
یہ فیکٹریاں اپنے ملازمین کے لیے رہائشی کالونیاں رکھتی ہیں جو اب بغیر بجلی کے رہنے پر مجبور ہیں۔
اپٹما ایگزیکٹو ڈائریکٹر شاہد ستار نے اپنے ایک خط میں سیکرٹری کامرس کو کہا ہے کہ میپکو کا پاور ڈویژن کے نوٹی فکیشن پر عملدرآمد نہ کرنا قابلِ افسوس ہے۔
خط میں درخواست کی گئی کہ میپکو صنعتی صارفین کی جلد بجلی بحال کرے تاکہ ملازمین کو لاک ڈاؤن کی صورتحال میں بجلی کے بغیر رہنے سے بچایا جائے۔
پاکستان ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے چئیرمین اپٹما عادل بشیر نے کہا کہ وزارتِ توانائی کو سی ای او میپکو کے غیرذمہ دارانہ کے خلاف جلد کارروائی کرنی چاہیے۔
چیف میپکو طاہر جاوید نے نمائندہ پرافٹ اردو کو بتایا کہ اپٹما اور ٹیکسٹائل ملرز کا دعویٰ بے بنیاد ہے کیونکہ پاور ڈویژن کی جانب سے جاری شدہ نوٹی فکیشن صرف گھریلو صارفین کے لیے تھا۔
جب پوچھا گیا کہ دیگر تمام دوسری بجلی فراہم کرنے والی کمپنیاں مذکورہ نوٹی فکیشن کی تعمیل کر رہی ہیں اور صنعتی صارفین کے لیے بھی بلوں کی تاریخ میں توسیع کر دی ہے تو سی ای او میپکو نے کہا کہ میپکو کا کسی دوسری ترسیلی کمپنیوں سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ “ہم اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں”۔
اس دوران ، معاملے کے بارے میں آگاہ کیا گیا تو سیکرٹری کامرس احمد نواز سکھیرا نے کہا کہ حکومت نے صنعتوں کے بلوں کی ادائیگی کی تاریخ 7 اپریل تک بڑھا دی ہے۔
انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا کہ “مجھے اس مسئلے کے بارے میں ایک گھنٹہ پہلے آگاہ کیا گیا۔ وزیر توانائی اور پی ایم او کی مداخلت کا شکریہ، مسئلہ اب حل ہو گیا ہے۔ پاور ڈویژن کی جانب سے صنعتوں کے بل ادائیگی کی تاریخ میں 7 اپریل کی توسیع کو میپکو کی جانب سے تسلیم کر لیا گیا ہے”۔